لاہور:
پاکستان ریلوے میں زائد سامان لے جانے کا معاملہ سنگین ہو گیا، اوور لوڈنگ ٹرینوں کے حاثات کا بھی سبب بننے لگی ہیں۔
ریلوے عملہ مسافروں کی ملی بھگت سے زیادہ سامان لے جانے لگا ہے جبکہ ریلوے کی سیکیورٹی پر بھی تحفظات سامنے آنے لگے۔ ٹرینوں کی لگیج وینوں میں اوور لوڈنگ کا سلسلہ نہ رک سکا۔
ذرائع ریلوے کے مطابق اوور لوڈنگ سے بعض ٹرینوں کے حادثات بھی ہو چکے ہیں، لگیج وینوں میں مقدار سے زیادہ سامان لوڈ ہونے سے ریلوے ٹریک کو بھی نقصان پہنچتا ہے۔
پاکستان ریلویز کی پسنجر ٹرین خیبر میل کے ساتھ منسلک لگیج وینز میں اوور لوڈنگ کا انکشاف ہوا جس پر ریلوے کی ٹیم نے تحقیقات کی تو یہ بات سامنے آئی۔
رپورٹ کے مطابق کنٹریکٹر ریلویز کو لاکھوں کا نقصان کرنے میں ملوث نکلے اور یہ انکشاف 23اکتوبر کو خیبر میل کی لگیج وین کی اچانک چیکنگ کے دوران بنائی گئی رپورٹ میں ہوا، لگیج وین لاہور اسٹیشن پر سامان کا لوڈ چیک کرنے کے لیے روکی گئی۔
کنٹریکٹر کے نمائندے نے وزن کرانے سے پس و پیش کا اظہار کیا۔ ریلوے ذمہ داران نے 24 اکتوبر کو لوڈ کا وزن کیا تو 10ہزار کی گنجائس کے بجائے 15ہزار ایک سو کلو گرام نکلا، اوور لوڈنگ سے مالی نقصان کے علاوہ ٹرین کو سیکیورٹی رسک بھی تھا جبکہ اس اضافی لوڈ کی پورے کرائے پر بکنگ کی گئی تھی۔ کنٹریکٹر سے اوور لوڈ کی بکنگ کی رقم 92840 روپے ریکوری کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
رپورٹ میں اوور لوڈنگ پر مزید تادیبی کارروائی اور جرمانے کے لیے ہیڈ آفس رپورٹ کرنے کی اجازت بھی مانگی گئی ہے، پہلے بھی خیبر میل ٹرین کی لگیج وین میں اوور لوڈنگ پکڑی گئی تھی۔