اسلام آباد:
تھانہ نصیر آباد کے علاقے جھاورا مصریال روڈ سے ٹرنک سے ملنے والی سر کٹی لاش کا معمہ پولیس نے حل کرتےہوئے ملزم کو گرفتار کرلیا۔
پولیس کو تفتیش کے دوران پتہ چلا کہ مقتول کا نام ناصر ہے جو ٹریکڑ ٹرالی چلا کر اپنے کنبے کا پیٹ پالتا تھا جس میں اسکی اہلیہ، چار بچیاں اور سالا شامل ہے۔ ندیم نامی سالے کے معاشی حالات کے سبب ناصر نے اپنے ساتھ کام پر رکھا ہوا تھا۔
تفتیش کے دوران پولیس نے مشکوک پائے جانے پر مقتول کے سالے ندیم کو شامل تفتیش کیا تو کیس کی گھتیاں سلجھنا شروع ہوگئیں۔ ملزم نے بہنوئی کو لین دین کے تنازے پر کلہاڑی سے قتل کرکے شناخت چھپانے کے لیے سر تن سے جدا کرکے پانی میں دھڑ ٹرنک میں ڈال کر ویرانے میں پھینکنے کا اعتراف کیا جس کو باقائدہ طور پر گرفتار کرکے مزید تفتیش شروع کر دی گئی۔
پولیس کا حکام کہنا تھا کہ تفتیش میں یہ بات بھی سامنے آئی ملزم بہنوئی کی ٹریکٹر ٹرالی فروخت کرنا چاہتا تھا لیکن مقتول کے روزگار کا واحد سہارا تھا جو ایسا نہیں چاہتا تھا۔
پولیس ٹیم نے تفتیش کرتے ہوئے 2 روز میں اندھے قتل کو ٹریس کر کے ملزم کو گرفتار کر لیا۔ اندھے قتل کو ٹریس کر کے ملزم کی گرفتاری پر سی پی او سید خالد ہمدانی نے پولیس ٹیم کو شاباش دی۔
سی پی او راولپنڈی خالد ہمدانی کا کہنا تھا کہ ملزم کو قرار واقعی سزا دلوانے کے لیے تمام قانونی تقاضے پورے کیے جائیں گے، ملزم کتنا ہی شاطر ہو قانون کی گرفت سے نہیں بچ سکتا۔
واضح رہے کہ نصیر آباد پولیس کو 3 روز قبل مصریال روڈ پر ٹرنک سے سربریدہ لاش ملی تھی۔ واقعے کی اطلاع پر سی پی او سید خالد ہمدانی نے ڈی ایس پی کینٹ کی سربراہی میں لاش کی شناخت اور ملزم کی گرفتاری کے لیے خصوصی ٹیم تشکیل دی تھی۔