کراچی؛ تھانہ اسٹیل ٹاؤن کے انسپکٹر کے اغوا کا مقدمہ درج کر لیا گیا

انسپکٹر حبیب اللہ شاہانی کو اسمگلروں نے اغوا کر کے تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد حب چوکی کے قریب چھوڑ دیا تھا


اسٹاف رپورٹر October 28, 2024

کراچی:

اسٹیل ٹاؤن تھانے کے انسپکٹر حبیب اللہ شاہانی کے اغوا کا مقدمہ اسٹیل ٹاؤن تھانے میں درج کر لیا، مقدمہ ایس ایچ او اسٹیل ٹاؤن سب انسپکٹر محمد خان کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے، مقدمہ الزام نمبر 706/2024 بجرم دفعہ 365/34 کے تحت درج کیا گیا۔

ایف آئی آر کے متن کے مطابق ایس ایچ او اسٹیل ٹاؤن معہ ملازمان پرائیوٹ گاڑی میں ہفتے کو انسداد جرائم علاقہ گشت میں مصروف تھے کہ کہ تقریباً دوپہر ایک بجکر 45 منٹ پر انسپکٹر حبیب اللہ شاہانی نے بذریعہ فون اطلاع دی کہ میں نے ولی ٹاؤن کمپاؤنڈ نشتر آباد گوٹھ کے قریب ایک ڈمپر روکا ہے جس کے اوپر ریتی لوڈ ہے نیچے چھالیہ کے گٹے موجود ہیں یہ لوگ مجھ سے تلخ کلامی اور ہاتھا پائی کر رہے ہیں جس پر میں معہ ملازمان ولی ٹاؤن کمپاؤنڈ کے قریب تقریباً 2 بجے پہنچا تو وہاں پر تھانہ اسٹیل ٹاؤن مین تعینات شعبہ تفتیش کے کانسٹیبل صابر گجر نے بتایا کہ انسپکٹر حبیب اللہ شاہانی کو 4 ملزمان اسلحہ کے زور پر انہی کی سفید رنگ کی آلٹو کار میں میں زبردستی ڈال کر اغوا کر کے مین روڈ نیشنل ہائی وے کی طرف لے گئے ہیں۔

 جس پر میں معہ ملازمین فوراً نیشنل ہائی وے کی طرف آیا تو مجھے پی ایس او پیٹرول پمپ کراچی ٹو ٹھٹھہ نیشنل ہائی وے پر انسپکٹر حبیب اللہ شاہانی کی کار کھڑی مل گئی، معلومات کرنے پر پتہ چلا کہ اس کار سے حبیب اللہ شاہانی کو اتار کر ایک سفید رونگ کی ویگو گاڑی میں ڈال کر چار مسلح ملزمان شہر کراچی کی طرف فرار ہوگئے، اس واقعے کی اطلاع فوری طور پر افسران بالا پولیس کو دی گئی اور تلاش معلومات کرتا رہا مگر کچھ پتہ نہ چل سکا۔

واضح رہے انسپکٹر حبیب اللہ شاہانی کو اغوا کر کے لے جانے والے ملزمان نے کچھ دیر بعد ہی مغوی انسپکٹر کو تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد حب چوکی کے قریب چھوڑ دیا اور خود بلوچستان حب کی جانب فرار ہوگئے تھے ، انسپکٹر حبیب اللہ شاہانی نے اپنے افسران کو اغوا اور چھوڑے جانے کی اطلاع کی ، افسران کی ہدایت پر انہوں نے جب چوکی تھانے میں اپنے اغوا اور پھر چھوڑے جانے کی انٹری کرائی اور پرائیوٹ ٹیکسی کے ذریعے تھانہ اسٹیل ٹاؤن پہنچ گئے تھے۔

اسی دوران اسٹیل ٹاون تھانے کی بھاری نفری نے ولی ٹاؤن میں واقعے چھالیہ کے گودام پر چھاپہ مار کر گٹکے ماوے کی سپلائے کے نیٹ ورک کو بے نقاب کر دیا تھا۔

ترجمان ایس ایس پی ملیر کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق پولیس نے بھاری مقدار میں چھالیہ اور گٹکے ماوے کی سپلائے و فروخت میں ملوث 2 ملزمان ابرار اور ولی جان کو ولی ٹاؤن پر واقع خفیہ مقام سے گرفتار کر کے گودام سے 640 بوریاں جس کا ون 70 ہزار 650 کلو چھالیہ ، 60 کلو سے زائد تیار شدہ گٹکا ماوا اور 60 پیکٹ اداب گٹکا برآمد کر لیا۔

گرفتار ملزمان چھالیہ و گٹکا ماوا کراچی شہر سمیت اندورن سندھ میں مختلف خفیہ مقامات پر گاڑیوں کے ذریعے سپلائے و فروخت کرتے تھے، اسٹیل ٹاون پولیس کی جانب سے گرفتار ملزمان کا مزید کرمنل ریکارڈ چیک کیا جارہا ہے، گرفتار ملزمان کے خلاف ضابطے کے تحت مقدمہ درج کر کے مزید تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

پولیس ذرائع نے بتایا کہ گودام جس کا ہے اس کے بارے میں علاقے کا بچہ بچہ جانتا ہے تاہم پولیس نے گودام میں کام کرنے والے دو مزدورں کو گرفتار کر کے ان کے خلاف مقدمہ درج کیا جبکہ گودام کے مالک کا کہیں بھی تذکرہ نہیں کیا گیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں