مصری صدر نے 4 صیہونی یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے غزہ میں دو روزہ جنگ بندی کی تجویز پیش کردی۔
قاہرہ میں الجزائر کے صدر عبدالمجید تیبون کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے کہا کہ عارضی جنگ بندی پر عمل درآمد کے 10 دنوں کے اندر مذاکرات دوبارہ شروع ہونے چاہئیں تاکہ مستقل جنگ بندی تک پہنچنے کی کوشش کی جا سکے۔
واضح رہے کہ مصری صدر کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے دوحہ میں اتوار کو ایک بار پھر مذاکرات شروع ہوئے ہیں جس کیلئے موساد کے سربراہ بھی قطر پہنچے ہیں۔
اس بات چیت کے بارے میں بریفنگ دینے والے ایک اہلکار نے اتوار کو رائٹرز کو بتایا تھا کہ دوحہ میں ہونے والے مذاکرات میں قلیل مدتی جنگ بندی اور اسرائیل کی طرف سے فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے بدلے حماس کے ہاتھوں کچھ یرغمالیوں کی رہائی کی کوشش کی جائے گی۔
اہلکار نے کہا کوشش ہے کہ اسرائیل اور حماس ایک ماہ سے بھی کم عرصے کے لیے لڑائی روکنے پر راضی ہو جائیں اس امید پر کہ یہ مزید مستقل جنگ بندی کا باعث بنے۔
قبل ازیں اسرائیلی وزیر دفاع یوآو گیلنٹ نے آج ایک تقریب سے خطاب میں کہا تھا کہ تمام اہداف صرف فوجی کارروائیوں سے حاصل نہیں کیے جا سکتے، یرغمالیوں کی واپسی کے لیے ہمیں تکلیف دہ رعاتیں دینے میں ہچکچاہٹ محسوس نہیں کرنی چاہئے۔