کراچی:
سندھ اسمبلی نے پیر کو اپنے اجلاس میں کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی سے متعلق ایک قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی۔
قرارداد سینئر صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے پیش کی تھی، اس موقع پر محرک نے کہا کہ بھارت کی غاصب حکومت نے کشمیریوں پر ایک عرصے سے ظلم کا بازار گرم کررکھا ہے اور ان کے بنیاد ی حقوق سلب کررکھے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کوئی دن ایسا نہیں گزرتا کہ بے گناہ کشمیری نوجوانوں کو شہید نہ کیا جاتا ہو، وہاں جبری گمشدگیاں کی جا رہی ہیں۔ ہمیں یہ مظالم کسی صورت میں قابل قبول نہیں ہیں۔
انہوں نے حکومت پاکستان پر زوردیا کہ وہ عالمی طاقتوں اور اقوام متحدہ سے اس معاملے پر بات کرے اور کشمیر پر بھارتی جارحیت کو بند کروایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ 27 اکتوبر کا دن کشمیریوں کے حق میں منایا جاتا ہے ۔ ایوان کو چاہیے کہ وہ کشمیریوں سے اظہار یک جہتی کی قرارداد کو متفقہ طور پر منظور کرے۔
اس موقع پر جماعت اسلامی کے محمد فاروق نے کہا کہ جماعت اسلامی کشمیریوں سے یکجہتی کی قرارداد کی حمایت کرتی ہے۔ ہم اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ قائد اعظم نے کشمیر کو پاکستان کی شہہ رگ قرار دیا تھا، اس مسئلے کے ہوتے ہوئے پاکستان اور انڈیا اس مسئلے کی وجہ سے اچھے پڑوسی نہیں بن سکتے۔
انہوں نے کہا کہ میں اقوام متحدہ کی بھی مذمت کرتا ہوں جس نے اس مسئلے کے حل کے لئے اب تک کوئی کردار ادا نہیں کیا اورکشمیر کی قرارداد پر عمل نہیں کرایا۔
ایم کیو ایم کے صابر قائم خانی نے بھی قرارداد کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ یہ انتہائی اہم قرارداد ہے ہم اس کی حمایت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر پر بھارت نے زبردستی قبضہ کیا۔ اس نے حیدر آباد دکن جونا گڑھ اور کشمیر پر قبضہ کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ نے یقین دلایا تھا کہ کشمیری عوام کا فیصلہ تسلیم کیا جائے گا۔ ایوان نے کشمیریوں سے اظہاریکجہتی سے متعلق قرار داد کومتفقہ طور پر منظور کرلیا جس کے بعد سندھ اسمبلی کا اجلاس منگل کی صبح دس بجے تک ملتوی کردیا گیا۔