اسلام آباد:
پاکستانی خاتون ڈاکٹر کو مالدیپ میں ملازمت و ورک ویزا دلانے کا جھانسہ دیکر رقم ہتھیانے کے اسکینڈل کا انکشاف ہوا ہے۔
ایف آئی اے انسداد انسانی اسمگلنگ سیل نے مالدیپ میں مقیم پاکستانی ڈاکٹر بدر منیر اعوان اور پاکستان میں مقیم اسکے بھائی کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔
حکام کے مطابق مقدمہ خاتون ڈاکٹر فاطمہ احد کی مدعیت میں امیگریشن آرڈینس 1979 کی دفعہ 18,22، فراڈ اور اعانت جرم کی دفعہ 109 کے تحت درج انکوائری نمبر 295/24 کے بعد الزامات ثابت ہونے پر ڈاکٹر بدر منیر اعوان اور بابر شہزاد کے خلاف درج کیا گیا۔ دونوں ملزمان سگے بھائی ہیں، ڈاکٹر بدر منیر اعوان مالدیپ اور بابر شہزاد پاکستان میں مقیم ہے جن کا تعلق اٹک سے ہے۔
ایف آئی آر میں ڈاکٹر فاطمہ احد کی جانب سے تحریر کرایا گیا ہے کہ ملزمان نے ملی بھگت، مبینہ بدنیتی اور ناجائز طریقے سے ورک ویزے پر مالدیپ کے اسپتال میں ملازمت دلانے کا جھانسہ دیکر 1900 ڈالر ہتھیائے۔ ملزمان نہ تو اوورسیز ایمپلائمنٹ لائسنس رکھتے تھے اور نہ ہی کوئی قانونی اختیار جبکہ وعدہ کیا کہ مالدیپ کے تین ماہ کے ویزے کو 1سال کے ورک ویزے میں تبدیل کروا دیں گے۔
مذکورہ افراد نہ تو ورک ویزا دلا سکے اور نہ ہی مالدیپ بلوا کر پروفیشنل ڈاکٹر کی حیثیت سے ملازمت دلوا سکے، ملزمان کے رویے و کردار کی وجہ سے مالدیپ میں نہایت ابتر صورتحال میں پھنس گئی اور زندگی کے خطرات لاحق ہوگئے۔
ڈاکڑ فاطمہ احد کا مقدمے میں مزید کہنا تھا کہ ملزمان کی وجہ سے مالدیپ میں نہ صرف 3 ہزار ڈالر جرمانہ ہوا بلکہ بمشکل رقم کا بندوست کرکے اپنے خرچے پر واپس وطن آئی ملزمان نے نہ صرف ہزاروں امریکن ڈالرز کا نقصان بلکہ ایک پرفیشنل ڈاکٹر کی حیثیت سے شہرت کو بھی شدید نقصان پہنچایا ملزمان کے گھناؤنے اقدامات کہ وجہ سے مالدیپ میں بلیک لسٹ ہوئی جس کے باعث پروفیشنل مستقبل تاریک ہوکررہ گیاڈاکٹر کی حیثیت سے متعدد جگہوں پر ملازمت ہونے ملازمت حاصل نہیں کر پارہی ہوں ۔
ایف آئی اے حکام کا کہنا تھا کہ انکوائری کی روشنی میں ملزمان بابر شہزاد اور بدر منیر اعوان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، ملوث دیگر افراد کا تعین تفتیش کے دوران کیا جائے گا۔
معلوم ہوا ہے کہ دونوں بھائیوں کے خلاف قبل ازیں ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ میں بھی مقدمہ درج ہے۔ ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے ملزم بدر منیر اعوان کا نام پی سی ایل میں ڈالنے کی سفارش بھی کر رکھی ہے۔