کراچی:
ایم ڈی کیٹ کے امتحان میں 97 فیصد نمبر لینے والے طلبا کو ایف آئی اے،سائبرکرائم نے یکم نومبر کو طلب کرلیا،فرضی امتحانی ماحول کے دوران ازسرنوامتحان لیا جائےگا،دستیاب شواہد کی بنیاد پر قانونی کارروائی شروع کی جائے گی۔
ایف آئی اے سائبرکرائم کی جانب سے جاری لیٹر کے مطابق ایم ڈی کیٹ داخلے کے امتحان کے پرچے کے لیک ہونے سے متعلق تحقیقات کے دوران 97 فیصد سے زائد نمبر حاصل کرنےکا انکشاف ہواہے، ہیومن رائٹس جسٹس اینڈ ڈیفنڈرز آرگنائزیشن کے ممبر بورڈ آف ڈائریکٹر بلاول ملاح کی شکایت پر انکوائری شروع کی گئی تھی۔
انکوائری کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ طلبا نے ایم ڈی کیٹ کے امتحان میں 200 میں سے 97.5 فیصد نمبرز حاصل کیے،عملی طور پر کسی بھی طالب علم کے لیے اتنے زیادہ نمبر حاصل کرنا ممکن نہیں ہے،اس بات سے یہ نتیجہ اخذ کیا جاسکتا ہے کہ اس معاملے کے درپردہ کافی شکوک وشبہات ہیں اور امکان ہے کہ طلبا پرچہ لیک ہونے میں ملوث ہیں اور حقائق اور حالات سے بخوبی واقف ہیں۔
ایف آئی اے طلب کیے گئے طلباء کا تعلق مختلف اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈز سے ہے، طلبا کومذکورہ معاملے پر یکم نومبر کو دن 12 بجے ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل،گلستان جوہر پیش ہونا ضروری ہے، اپنے اصل قومی شناختی کارڈز کے ساتھ آنے والے طلبا سےتحقیقاتی مراحل کے دوران سوالات پوچھے جا سکتے ہیں،جن کے جوابات لازم ہیں۔
سائبرکرائم کے دفتر میں طلبا کا فرضی امتحان لیا جا سکتا ہے تاکہ اصل پوزیشن کا بھی جائزہ لیا جا سکے، منصفانہ عمل کے لیے Cr.Pc 160 کے تحت ان کا بیان ریکارڈ کیا جائےگا،ایف آئی اے،سائبرکرائم کے جاری قانونی نوٹس کی تعمیل کرنے میں ناکامی کا مطلب یہ سمجھا جائے گا کہ طلبا کے پاس اپنے دفاع میں کہنے کے لیے کچھ نہیں ہے، اور ریکارڈ پر دستیاب شواہد کی بنیاد پراس حوالے سے قانونی کارروائی شروع کی جائے گی۔