اسلام آباد ہائیکورٹ نے گستاخانہ مواد کی تشہیر کے کیس میں ملزم محمد بلال کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری مسترد کر دی جبکہ پہلے سے ضمانت مسترد ہونے کے حقائق عدالت سے چھپانے پر ملزم کیخلاف انکوائری کا حکم دیکر رپورٹ طلب کرلی۔
عدالت نے سپرٹینڈنٹ جیل کے ذریعے ملزم سے وضاحت طلب کی ہے کہ حقائق چھپانے پر کیوں نہ کارروائی کی جائے ؟
اسلام آباد ہائیکورٹ کی جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے گستاخانہ مواد کی تشہیر کیس میں گرفتار ملزم محمد بلال کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری مسترد کردی ۔
عدالت نے اسسٹنٹ اٹارنی جنرل راجہ ضمیر الدین کی نشان دہی پر حقائق چھپانے پر انکوائری کا حکم دے دیا۔ اسٹنٹ اٹارنی جنرل نے کہاعدالت ملزم محمد بلال کی پہلے ہی ضمانت کی درخواست مسترد کرچکی ہے، ملزم نے عدالت سے حقائق چھپا کر گمراہ کرنے کی کوشش کی ہے،عدالت نے فیصلے میں کہا ہے کہ ملزم وضاحت دے کہ کیوں نہ حقائق چھپانے پر کارروائی کی جائے، ملزم سے متعلقہ جیل سپرنٹینڈنٹ کے ذریعے وضاحت طلب کی گئی ہے۔
عدالت نے آئی ٹی ایکسپرٹ کے ذریعے انکوائری کرکے رجسٹرار سے رپورٹ طلب کرلی اور کیس کی الگ فائل تیار کرکے آئندہ ہفتے سماعت کے لیے مقرر کرنے کی ہدایت کر تے ہوئے ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد کو نوٹس جاری کردیا اور آئندہ سماعت پر رپورٹ اور جواب طلب کرلیا ۔
اٹک کے رہائشی ملزم پر سوشل میڈیا اور واٹس ایپ گروپس میں گستاخانہ مواد کی تشہیر کا الزام ہےملزم کیخلاف ایف آئی اے نے 2021 میں مقدمہ درج کیا تھا۔