اسلام آباد: نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کراچی میں بجلی کمپنی کے الیکٹرک کو نوازنے کا الزام مسترد کردیا۔
نیپرا میں کے الیکٹرک صارفین کے لیے ستمبر میں ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کی قیمت میں 16 پیسے کمی کی درخواست پر سماعت ہوئی۔
کے الیکٹرک حکام نے کہا کہ ستمبر میں بجلی پیداوار میں گیس کا استعمال تقریبا برابر ہی رہا ہے، ریفرنس میں آر ایف او 13 فیصد تھا جو کم ہوکر 2.2 فیصد پر آگیا ، فرنس آئل کے استعمال میں معمولی اضافہ ہوا جس کا زیادہ اثر نہیں ہوا۔
صارفین نے کہا کہ نیپرا کی سماعت فکسڈ میچ ہوتا ہے، کے الیکٹرک نے 58 روپے فی یونٹ والا بجلی کارخانہ بند رکھا ہوا ہے، لیکن پیسے وصول کیے جارہے ہیں۔
نمائندہ جماعت اسلامی نے کہا کہ نیپرا ربڑ اسٹیمپ کا کردار ادا کر رہا ہے، کراچی میں لوڈ شیڈنگ اسی طرح ہو رہی ہے، کے الیکٹرک کا جنریشن لائسنس کینسل ہو نا چاہئے ، سستی بجلی موجود ہے ہمیں وہ دی جائے، نیپرا کے الیکٹرک کو نوازنے کے لیے کردار ادا کر رہا ہے۔
ممبر نیپرا نے کہا کہ اتھارٹی پر نوازنے کا الزام نہ لگائیں۔
کراچی چیمبرز نے مطالبہ کیا کہ کے الیکٹرک فوری طور پر پرانے پلانٹس کو تبدیل کرے۔
سماعت میں کرنٹ لگنے سے جاں بحق افراد کے لواحقین کو معاضہ دلوانے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔
ممبر نیپرا نے کہا کہ کرنٹ لگنے والوں کو معاوضہ دلوانا ہمارا اختیار نہیں ، ہم اس کے باوجود اختیارات سے تجاوز کر کے معاوضہ دلواتے ہیں ، نیپرا باقاعدہ تحقیقات کے ذریعے کرنٹ لگنے کے واقعات پر فیصلہ جاری کرتا ہے۔