عوامی مسلم لیگ کے رہنما شیخ رشید نے کہا ہے کہ مجھ سمیت سیاستدان جی ایچ کیو گیٹ نمبر 4 کی پیداوار ہیں۔
شیخ رشید نے راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں نہ آئین ہے اور نہ ہی قانون ہے۔ جی ایچ کیو کیس میں 94 گواہ ہیں کسی ایک نے بھی میرے خلاف گواہی نہیں دی۔
شیخ رشید کا مزید کہنا تھا کہ مجھے بتایا جائے کہ کس سٹیلائٹ سے مجھے جی ایچ کیوپرحملہ کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ مجھ سمیت تمام سیاست دان جی ایچ کیو کے گیٹ نمبر 4 کی پیداوار ہیں۔ ملک کی معیشت تباہ ہوگئی ہے اب تک ایک بلین ڈالر نہیں ملے۔ نیا منی بجٹ لایا جارہا ہے۔
شیخ رشید کا مزید کہنا تھا کہ ملک میں آئین و قانون جمہوریت اور سیاسی ماحول نہیں ہے۔ میں ہر مرتبہ جنرل عاصم منیر سے درخواست کرتا ہوں کہ غریبوں کیلئے عام معافی کا اعلان کر دیں۔ ملک میں ان سب کی نظریں دوسرے ملک کے الیکشن پر ٹکی رہیں اپنے ملک کے الیکشن میں جو ہوا ہے اس پر بات کرنے کیلئے ان کے پاس وقت نہیں ہے۔
شیخ رشید نے مزید کہا کہ انہیں یحیی آفریدی ہی لے ڈوبے گا۔ ان کی غلط فہمیاں دور ہو جائیں گی یہ سال ان سے آسانی کے ساتھ نہیں کٹے گا۔ معیشت تباہ ہے یہ کیوں ادھر ادھر جا رہے ہیں ان کو تو ابھی تک ایک ملین ڈالر نہیں ملا۔ سنا ہے نیا بجٹ بھی لا رہے ہیں۔ سارے وہ کام کر رہے ہیں جس سے غریب کے گلے پر چھری پھرے۔ پنجاب حکومت سے کہوں گا کہ اسکول کالج میں داخلہ فیس کو ختم کر دیا جائے۔ ماں بچہ اسپتال سے لوگ سامان اٹھا کر لے جا رہے ہیں۔ چوکیدار تک یہ نہیں لگا سکتے۔
شیخ رشید نے تینوں سروسز چیفس کی مدت ملازمت میں توثیق سے متعلق سوال کا جواب دینے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ میں اسمبلی میں نہیں ہوں۔ مجھ سمیت یہ سب گیٹ نمبر چار کی پیداوار ہیں اس لیے میں فوج کے بارے میں بات کرنے سے گریز کرتا ہوں۔ میں تو پہلے سے کہتا تھا کہ ٹرمپ ہی جیتے گا۔ میری عالمی سطح پر نظر اس طرف ہے کہ فلسطین میں کیا ہو رہا ہے۔ ایران نے اپنی فوجوں کو تیار رہنے کا حکم دے رکھا ہے۔چین نے بھی اپنی فوج کو تیار رہنے کا حکم دے دیا ہے جبکہ پاکستان کے سارے لیڈر باہر ہیں کیونکہ پاکستان میں اسموگ ہے۔