سیالکوٹ: پنجاب کے شہر ڈسکہ میں سسرالیوں کے ہاتھوں حاملہ بہو کے بہیمانہ قتل کے کیس میں اہم پیشرفت ہوگئی۔
زارا کے قتل میں ملوث مرکزی ملزم نوید کو گرفتار کر لیا گیا۔ پولیس نے ملزم نوید کو گرفتار کرکے آج ڈیوٹی مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا اور اس کے دس روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔
تاہم خاتون ڈیوٹی مجسٹریٹ نے 10 روزہ ریمانڈ کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ملزم کا ایک روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرکے اسے پولیس کے حوالے کردیا۔
کیس میں گرفتار دیگر تین ملزمان کو کل عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ سسرالیوں نے بہو کو قتل کرنے کے بعد لاش کے ٹکڑے کرکے بوری میں بند کرکے نالے میں پھینک دی تھی۔ لڑکی کا شوہر بیرون ملک مقیم ہے اور ساس صغراں، نند یاسمین، نواسے عبداللہ سمیت 4 افراد نے مل کر لڑکی کو بے دردی سے قتل کیا۔
پولیس نے مقدمہ درج کرکے ملزمان کو گرفتار کیا تو دوران تفتیش سفاک ملزمان نے اپنے اس گھناؤنے اقدام کا اعتراف جرم کرلیا۔
ڈسکہ میں سسرالیوں کے ہاتھوں بہو کے قتل کیس میں لرزہ خیز انکشافات
ابتدائی تفتیش میں پتہ چلا کہ زارا کی شادی 4 سال قبل اپنے خالہ زاد عبدالقدیر سے ہوئی تھی اور وہ سعودی عرب میں اپنے شوہر کے ساتھ ہی رہتی تھی لیکن اکثر و بیشتر اپنے ایک ڈھائی سالہ بیٹے کے ساتھ پاکستان آتی رہتی تھی اور 9 ماہ کی حاملہ تھی۔
زہرہ ایک ماہ پہلے پاکستان واپس آئی اور میکے میں رہائش پذیر تھی لیکن پھر ساس نندوں نے دھوکے سے اپنے گھر بلایا اور سوتے میں قتل کردیا۔