چیمپئینز ٹرافی؛ پیسہ جیتے گا یا فیصلہ پاکستان کے حق میں ہوگا؟

منگل کو ٹورنامنٹ کے مستقبل کا حتمی فیصلہ ہوسکتا ہے، رپورٹس


ویب ڈیسک November 24, 2024

چیمپئینز ٹرافی کے معاملے پر انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے اثر رسوخ کے باعث پاکستان کے حق میں فیصلہ سنانے میں ناکام ہوسکتی ہے۔


بھارتی میڈیا چیمپئینز ٹرافی پر بی سی سی آئی کے موقف کی کھل کر حمایت کررہا ہے جبکہ پاکستان کی میزبانی میں ہونیوالے ایونٹ پر اب تک تاریکی کے بادل منڈلا رہے ہیں۔

ایونٹ کا ہوسٹ پاکستان ہے لیکن بھارتی حکومت اور بورڈ کے ٹیم بھیجنے سے انکار نے آئی سی سی کو پریشانی میں مبتلا کردیا ہے، ادھر براڈکاسٹرز کی جانب سے شیڈول کیلئے دی گئی ڈیڈ لائن بھی گزر چکی ہے۔

مزید پڑھیں: چیمپئینز ٹرافی کا فیصلہ میدان نہیں ٹیبل پر ہوگا

گزشتہ روز بھارتی میڈیا نے خبریں چلائیں تھی کہ آئی سی سی نے چیمپئینز ٹرافی کیلئے ہائبرڈ ماڈل پر پاکستان کو منانے کیلئے اجلاس 26 نومبر کو طلب کرلیا ہے، جس میں ٹورنامنٹ کو ہائبرڈ ماڈل کے تحت کروانے پر بات ہوگی۔

تاہم آئی سی سی کے قریبی ذرائع اجلاس طلب کرنے کی خبروں کو بےبنیاد قرار دیکر لاعلمی کا اظہار کیا ہے۔

مزید پڑھیں: چیمپئینز ٹرافی؛ آئی سی سی نے کوئی اجلاس نہیں بلایا۔۔۔ چل کیا رہا ہے؟

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین محسن نقوی نے دوٹوک انداز میں بھارتی بورڈ اور آئی سی سی کو پیغام پہنچادیا ہے کہ ایونٹ کی میزبانی سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، کسی کو نہیں آنا تو نہ آئے لیکن ٹورنامنٹ پاکستان میں ہی ہوگا ہمیں ہائبرڈ ماڈل قبول نہیں۔

پی سی بی کا مزید کہنا تھا کہ اگر چیمپئینز ٹرافی کے معاملے پر بھارت کی ہٹ دھرمی برقرار رہی تو پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) بھی آئی سی سی ٹورنامنٹس میں بھارت کیساتھ کھیلنے سے انکار کرسکتا ہے۔

مزید پڑھیں: چیمپئینز ٹرافی؛ ہنگامی اجلاس، کیا پاکستان کو ہی منایا جائے گا؟

اگر پی سی بی ہائبرڈ ماڈل ہونے کے بعد حکومت کے موقف پر اپنی ٹیم چیمپئینز ٹرافی کیلئے بھیجنے سے انکار کی تو براڈ کاسٹرز آئی سی سی بھاری رقم واپس لے گا کیونکہ پاک بھارت میچز کیلئے ہی ہزاروں کروڑ ڈالر اسپانسرز نے ادا کیے ہیں۔

بورڈ ممبر کی میٹنگ کے دوران ووٹنگ مرحلے کیلئے پاکستان کو دوستوں کا ساتھ درکار ہوگا تاہم بھارت یہاں بھی اپنے پیسوں کا رعب جماکر بورڈز کو خرید سکتا ہے۔

1996 ورلڈکپ کے بعد ہونیوالے والے ایونٹ کی میزبانی پاکستان کو ملتی ہے یا نہیں اسکا حتمی جواب منگل تک آسکتا ہے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں