کراچی:
جامعہ کراچی نے اپنی اکیڈمک تاریخ میں ایک بڑا اقدام کرتے ہوئے الحاق شدہ سرکاری و نجی کالجوں میں جاری ایسوسی ایٹ ڈگری(اے ڈی پروگرام)آرٹس، سائنس اور کامرس (پرانے بی کام، بی اے اور بی ایس سی) کو سیمسٹر سسٹم پر منتقل کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
فیصلے کی منظوری کی صورت میں اب کالجوں میں طلبہ سال میں دو بار نصف سلیبس کی بنیاد پر امتحانات دے سکیں گے اور کالجوں میں پانچ ماہ کی سیمسٹر تدریس کے بعد امتحانات ہونگے اور امتحانات کے ساتھ سیمسٹر مجموعی طور پر چھ ماہ کا ہوجائے گا۔
یہ فیصلہ ایچ ای سی کی ایسوسی ایٹ ڈگری سے متعلق حالیہ پالیسی کے تناظر میں کیا گیا ہے جو ملک بھر میں دو سالہ گریجویشن کو ختم کرکے ایسوسی ایٹ ڈگری کی صورت میں متعارف کروائی گئی ہے۔
اس سلسلے میں جامعہ کراچی کی سیکریٹری الحاق کمیٹی affiliation committee پروفیسر ڈاکٹر انیلا امبر ملک کی پیش کی گئی رپورٹ کو وائس چانسلر ڈاکٹر خالد عراقی کی جانب سے اکیڈمک کونسل کے 3 دسمبر کو ہونے والے اجلاس کا حصہ بنا لیا گیا ہے اور اکیڈمک کونسل سے منظوری کی صورت میں الحاق شدہ سرکاری کالجوں میں اے ڈی پروگرام سیمسٹر سسٹم پر منتقل ہوجائے گا اور اس نظام کا اطلاق نئے داخلوں سے ہوگا۔
جامعہ کراچی نے اس سیمسٹر سسٹم کو Biannual کا نام دیا ہے، واضح رہے کہ پرانے دو سالہ ڈگری پروگرام کے خاتمے اور اے ڈی پروگرام کے متعارف کروائے جانے کے بعد گزشتہ چار سال سے پاکستان کی اکثر پبلک سیکٹر یونیورسٹیز اس پروگرام کو سالانہ امتحانی نظام کے تحت ہی چلا رہی ہیں اور غالب امکان ہے کہ جامعہ کراچی پبلک سیکٹر یونیورسٹیز میں وہ پہلی جامعہ ہو جو ایسوسی ایٹ ڈگری پروگرام کو سیمسٹر سسٹم پر منتقل کردے۔
واضح رہے کہ جامعہ کراچی کی آئندہ ہفتے ہونے والے اکیڈمک کونسل کے اجلاس میں پیش کی جانے والی اس پالیسی کے تحت ہر 5 سے 7 ماہ پر سیمسٹر قواعد اور نصاب کے تحت ہر مضمون کا 100 مارکس کا پرچہ لیا جائے گا جو جامعہ کراچی کا شعبہ امتحانات لے گا۔
یاد رہے کہ سیمسٹر سسٹم کے تحت ہر مضمون کے پرچے کے سلسلے میں 40 فیصد مارکس کا امتحان متعلقہ کالج خود لیتا ہے جبکہ باقی 60 فیصد مارکس کا امتحان یونیورسٹی کے متعلقہ شعبہ کی جانب سے لیا جاتا ہے۔
چونکہ ایسوسی ایٹ ڈگری پروگرام پرائیویٹ رجسٹریشن کی بنیاد پر بھی کرایا جاتا ہے جس میں کالج کی شمولیت نہیں ہوتی چنانچہ 40 فیصد اور 60 فیصد کے رائج امتحانی طریقہ کار کے ساتھ سیمسٹر سسٹم شروع کرنا ممکن نہیں تھا لہذا شیخ الجامعہ کی ہدایت پر تمام 100 مارکس کے امتحانات کا اختیار شعبہ امتحانات کے پاس رکھا گیا ہے تاکہ ریگولر کے ساتھ پرائیویٹ امیدوار بھی اے ڈی پروگرام میں شامل ہوسکیں۔
اس سلسلے میں ایچ ای سی کی گائیڈ لائن پر اے ڈی کامرس ، سائنس اور آرٹس کے سلیبس کو بھی چار مختلف سیمسٹر میں تقسیم کیا گیا ہے اور کالجوں میں سیمسٹر کی تدرہس بھی اسی بنیاد پر ہوگی۔
واضح رہے کہ ایچ ای سی کی نئی گریجویٹ پالیسی میں شامل ایسوسی ایٹ ڈگری پروگرام کی گائیڈ لائن کو اختیار کرتے ہوئے نجی جامعات بہت تیزی کے ساتھ سیمسٹر سسٹم پر مشتمل اے ڈی پروگرام پر منتقل ہوچکی ہیں اور مسابقت کے لیے سرکاری جامعات میں بھی اس پالیسی کو اپنانا ناگزیر ہوتا جارہا تھا۔