پشاور:
وزیر اعلیٰ سمیت پوری خیبر کابینہ اسلام آباد احتجاج میں مصروف ہو گئی۔ 4 روز تمام حکومتی سرگرمیاں ٹھپ ہو کر رہ گئیں۔
خیبر پختونخوا اسمبلی کا اجلاس بھی دھرنے کی نظر ہوگیا، سمریاں اور فائیلیں دفاتر میں دھول چاٹنے لگیں، سرکاری دفاتر کا چکر کاٹنے والے سائلین احتجاج ختم ہونے کی دعائیں کرنے لگے۔
تحریک انصاف کے بانی چیرمین کی رہائی کے لیے تحریک انصاف کی جانب سے احتجاج میں وزیراعلیٰ سمیت پوری کابینہ کے ارکان مگن ہوگئی تین روز سے وزیراعلیٰ سیکریٹریٹ سمیت سول سیکرٹریٹ اور سرکاری دفاتر میں ٹھپ ہوکر رہ گئے ہیں۔
وزراء دفاتر میں ہو کا عالم ہے، سرکاری فائلیں، سمریاں ٹیبل پر پڑی پڑی دھول چاٹنے لگی ہیں۔
سائلین تین روز سے دفاتر کے چکر کاٹ رہے پیں انھیں بتایا جاتا ہے کہ وزراء احتجاج کے سلسلے میں اسلام آباد میں ہیں، سائلین آنے جانے سے تنگ آکر احتجاج کے ختم ہونے کی دعائیں کرنے لگے ہیں۔
حکومتی ارکان اسمبلی کے حلقے میں بھی عوام مسائل کے حل کے لیے خوار ہوگئے ہیں، اسمبلی اجلاس بھی کابینہ کے ارکان اور حکومتی ارکان کے احتجاج میں مصروف ہونے کے باعث ملتوی کردیا گیا ہے۔