پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما بیرسٹر دانیال چوہدری نے کہا ہے کہ علی امین گنڈا پور اور بشریٰ بی بی بھاگنے والوں میں سب سے آگے تھے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب میں ن لیگ کے رہنما دانیال چوہدری نے کہا کہ بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈاپور عوام کی لاشوں کے اوپرسیاست کرنا چاہ رہے تھے۔ یہ دونوں بھاگنے والوں میں سب سے آگے تھے۔ یہ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت آئے تھے مگر حکومت نے دانشمندی سے ان کی سازش کو ناکام بنایا۔
دانیال چوہدری کا کہنا تھا کہ حکومت نے تحمل کا مظاہرہ کیا اور معاملہ سلجھانے کی کوشش کی۔ ہم جانتے تھے کہ اس سازش کے پیچھے کیا ہے۔ انہوں نے پولیس اہلکاروں پر حملہ کیا۔ 6 اہلکاروں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ ان کے لائے ہوئے جتھوں میں افغانی شامل تھے۔ 37 افغان شہری انتشار پھیلانے کے لیے لائے گئے تھے۔ انہوں نے لوگوں کو زخمی بھی کیا اور فائرنگ بھی کی۔ پولیس کی 13 گاڑیوں کو جلایا گیا۔ ہم بار بار کہتے رہے کہی اس کو 9 مئی نا بنائیں۔ کل کے آپریشن میں طاقت یا اسلحے کا استعمال نہیں کیا گیا۔
رہنما ن لیگ نے مزید کہا کہ جو جتھا آیا ہوا تھا وہ پاکستان کی معیشیت کو نقصان پہنچانا چاہتے تھے۔ رات سے سوشل میڈیا پروپیگنڈا چلایا جا رہا ہے۔ یہ ان کا پلان تھا کہ لاشیں گریں۔ انہوں نے فیک ویڈیوز پھیلائیں۔ گولیوں سے کوئی اموات نہیں ہوئیں۔ گرفتار شرپسندوں میں اشتہاری ملزمان اور افغان باشندے بھی شامل ہیں۔ پانچ،پانچ ہزار روپے دے کرشرپسندوں کو احتجاج میں لایا گیا تھا۔ افغان شرپسندوں کے پاس خیبرپختونخوا کا اسلحہ اورآنسوگیس شیل تھے۔ دانیال چوہدری نے کہا کہ شرپسندوں نے پولیس کی گاڑیوں اور سرکاری املاک کو نذرآتش کیا۔ 26 نومبر کا دن لوگوں کے دلوں سے کبھی مٹایا نہیں جا سکے گا۔