کوئٹہ: تحریک تحفظ آئین پاکستان اور پشتون خوا میپ کے چیئرمین محمود خان اچکزئی نے پی ٹی آئی کیخلاف کریک ڈاؤن کی عدالتی انکوائری کا مطالبہ کردیا۔
محمود خان اچکزئی نے کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کارکنوں پر تشدد کے الزام میں وزیراعظم، وزیر داخلہ ،آئی جی اسلام آباد کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے ، بانی پی ٹی آئی انتخابات جیت گئے پھر بھی جیل میں رکھا گیا ، انہیں ضمانت پر رہا کیا جائے ، انہیں رہا کرنے سے آسمان نہیں گرے گا۔
محمود اچکزئی کا کہنا تھا کہ پرامن احتجاج کرنے والے ہزاروں کارکنوں کو ڈی چوک اسلام آباد پر گولیوں کا نشانہ بنایا گیا، معاملے کی عدالتی انکوائری ہونی چاہیے، پی ٹی آئی کے لوگوں کو سروں پر گولیاں ماری گئیں ، ہم اداروں سے نا امید ہو چکے ہیں، ہر ادارہ اپنے دائرے میں رہ کر کام کرے تو ملک بحران سے نکل سکتاہے۔
محمود خان اچکزئی کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے علاقے موسیٰ خیل راڑاشم اور ہرنائی میں معصوم لوگوں کو قتل کیا گیا مگر کوئی گرفتاری نہیں کی گئی،
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے ادارے اتنے کمزور نہیں کہ انہیں کوئٹہ سے اغوا ہونے والے بچے کے اغواء کاروں کا علم نہ ہو، تمام سیاسی جماعتیں بیٹھیں اور تین چار ماہ میں نئے الیکشن کروائے جائیں جو جیتے اسے حکومت دے دی جائے۔