صحافیوں کی ماورائے قانون گرفتاری آزادی اظہار پر قدغن ہے، سی پی این ای

سرکاری احکامات پر ملک میں انٹرنیٹ کی سروس، وی پی این اور واٹس ایپ معطل کرنے کے اقدامات پر بھی شدید تشویش کا اظہار


پریس ریلیز December 01, 2024

کونسل آف پاکستان نیوز پیپر ایڈیٹرز (CPNE ) کی پریس فریڈم اینڈ مانیٹرنگ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین حسن عباس کی زیر صدارت ہوا۔

اجلاس میں رواں سال کے دوران ملک بھر میں رونما ہونے والے9 صحافیوں کے قتل کے واقعات، اسلام آباد میں ایک سیاسی جماعت کے جلسے اور اس میں ہونے والے آپریشن کے دوران میڈیا کے ساتھ کیے گئے سلوک سمیت مجموعی طور پر آزادی صحافت کی صورت حال کا جائزہ لیا گیا اور اس کی مذمت کی گئی۔

اجلاس نے اس موقع پر سرکاری احکامات پر ملک میں انٹرنیٹ کی سروس گاہے بگاہے معطل کرنے، وی پی این اور واٹس ایپ بند کرنے کے اقدامات پر بھی شدید تشویش کا اظہار کیا۔

مطیع اللہ جان ، ثاقب بشیر اور شاکر محمود اعوان کو ماورائے قانون گرفتار کرکے حبس بیجا میں رکھنے کو آزادی صحافت اور آزادی اظہار رائے پر قدغن قرار دیا۔

شرکائے اجلاس نے کہا کہ ہر دور میں آزادی صحافت کے لیے سی پی این ای کی تاریخی جدوجہد رہی ہے اور اس وقت بھی سی پی این ای کو ملک میں جمہوریت کو لاحق خطرات کے پیش نظر ایک ٹھوس اور جامع لائحہ عمل تشکیل دے کر آواز اٹھانا ہوگی۔

شرکا نے تجاویز دیں کہ اس سلسلے میں مختلف فورمز پر حکومت اور انتظامیہ سے بات چیت کی جائے اور عوام کی آگای کیلیے مختلف شہروں میں سیمینارز بھی منعقد کیے جائیں۔

اجلاس میں کمیٹی اراکین عامرمحمود، غلام نبی چانڈیو اور عارف بلوچ موجود تھے جبکہ یحییٰ سدوزئی، شکیل ترابی، اور ضیا تنولی نے بذریعہ وڈیو لنک شرکت کی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں