کرم قبائلی تنازع؛ گرینڈ جرگے میں ایک فریق کے ہتھیار واپس کرنے پر اعتراض، معاہدے پر ڈیڈ لاک برقرار

معاہدے کے تحت فریقین بھاری ہتھیار حکومت کو دینے پر آمادہ ہوگئے


ویب ڈیسک December 28, 2024

خیبرپختونخوا ضلع کُرم میں امن و امان کے قیام کے حوالے سے مںعقدہ گرینڈ جرگہ گزشتہ روز بھی کسی فیصلے پر نہ پہنچ سکا۔

تفصیلات کے مطابق قبائلی ضلع کرم میں امن و امان کے قیام کی خاطر کوہاٹ میں منعقدہ گرینڈ جرگہ کے عمائدین تاحال کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکے اور فریقین کے مابین کچھ معاملات پر ڈیڈ لاک تاحال برقرار ہے جس کے باعث گزشتہ روز بھی امن معاہدہ پر دستخط نہیں ہو سکے۔

جرگہ ممبران کی تعداد مکمل نہ ہونے کی وجہ سے گزشتہ روز بھی معاہدے پر دستخط نہیں ہو سکے۔ معاہدہ کے کئی نکات پر دونوں فریقین متعدد متفق ہیں تاہم معاہدہ میں شامل بھاری اسلحہ کو قومی مشران کے پاس جمع کرانے کی شق پر ایک فریق تحفظات کا اظہار کر رہا ہے۔

بھاری اسلحہ قومی مشران کے پاس جمع کرنے کے مطالبے پر علاقہ عمائدین سے بار بار مشاورت کے باوجود ایک فریق فیصلے پر رضا مند نہیں اور اسی شق کے باعث ڈیڈ لاک تاحال برقرار ہے۔

گزشتہ روز کمشنر کوہاٹ معتصم باللہ شاہ کی قیادت میں کوہاٹ فورٹ میں ہونے والے جرگے میں مختلف نکات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

حکومتی موقف کے مطابق جرگہ ممبران پر واضح کیا گیا کہ جب تک بھاری اسلحہ موجود ہے روڈ کھولنے کا رسک نہیں لیا جا سکتا۔  جرگے میں ایک فریق کی جانب سے مطالبہ کیا گیا کہ اسلحہ دونوں جانب سے حکومت کے پاس جمع کرایا جائے۔ ایپکس کمیٹی کے فیصلوں پر ہی عمل کیا جائے جس پر مشاورت کا عمل جاری ہے۔  

حکومتی عہدیداروں نے جرگہ ممبران کو مطلع کیا کہ ضلع بھر میں ہیلی کاپٹر سروس اری ہے، انتظامیہ، ہیلی کاپٹر سروس کے ذریعے ادویات اور دیگر سامان ضلع کُرم پہنچا رہی ہے۔

اس موقع پر مشیر صحت احتشام علی  کا کہنا تھا کہ پاراچنار ڈی ایچ کیو میں 13 دسمبر سے لیکر اب تک 16 ہزار سے زائد مریضوں کو علاج اور ادویات فراہم کی گئی ہے۔

مزید پڑھیں: امید ہے کرم میں فریقین ایک دو دن میں معاہدے پر دستخط کردیں گے، بیرسٹر سیف

کُرم میں ادویات کی سپلائی کے ساتھ ساتھ تمام مراکز صحت میں صحت کی سہولیات بروقت فراہم کی جارہی ہیں اپر کرم کے ڈی ایچ کیو پارا چنار سمیت تمام بی ایچ یوز میں ادویات کی وافر مقدار موجود ہے پارا چنار ڈی ایچ کیو میں اب تک تاریخ کی سب سے زیادہ او پی ڈی ریکارڈ کی گئی ہے مریضوں میں کافی تعداد بچوں اور خواتین کی ہےجو لوگ اسپتال پہنچ نہیں سکتے انہیں او پی ڈی چٹ پر گھر میں ہی ادویات پہنچائی جارہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پیر کے روز شوگر کے مریضوں کیلئے انسولین اور دیگر ادویات روانہ کی جائیں گی بچوں کیلئے ڈائپرز تک بھجوا چکے ہیں جب تک راستے کھُل نہیں جاتے ادویات کی سپلائی جاری رہے گی.بگن میں بھی شھریوں نے روڈ بلاک کر رکھا ھے جبکہ پارہ چنار میں سخت سردی کے باوجود نویں روز بھی راستوں کی بندش کے خلاف دھرنا جاری ھے
 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں