بھارتی پنجابی گلوکار دلجیت دوسانجھ کو لدھیانہ کنسرٹ کے بعد مبینہ طور پر شراب نوشی پر اُکسانے والے گیت گانے کی وجہ سے ایک مرتبہ پھر قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق مشہور گلوکار اور اداکار دلجیت دوسانجھ کا لدھیانہ میں نئے سال کی شام کا کنسرٹ چندی گڑھ کے ایک اسسٹنٹ پروفیسر پنڈت راؤ دھریناور کی طرف سے دائر کی گئی شکایت کے بعد قانونی تنازعہ کا شکار ہو گیا۔
گلوکار کیخلاف شکایت نے حکومت پنجاب کے ڈپٹی ڈائریکٹر کو لدھیانہ کے ڈسٹرکٹ کمشنر کو باضابطہ نوٹس جاری کرنے پر مجبور کیا، اور ان پر زور دیا کہ گلوکار کو 31 دسمبر 2024 کو اپنے لائیو شو کے دوران کچھ مخصوص گانے پیش کرنے سے روکا جائے۔
نوٹس میں خاص طور پر ان گانوں پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا گیا جن میں شراب نوشی کو فروغ دینے کا اشارہ دیا گیا ہے جیسے کہ ’پٹیالہ پیگ‘، ’ 5 تارا تھیکے‘، اور ’کیس‘ وغیرہ جو کہ متنازع بن گئے ہیں۔
نوٹس میں دلجیت دوسانجھ کو مختلف کمیشنوں کی طرف سے جاری کی گئی پیشگی انتباہات کا حوالہ دیا گیا ہے، جہاں انہیں یہ متنازع گانے گانے سے منع کیا گیا تاہم ان نصیحتوں کے باوجود گلوکار نے مبینہ طور پر گزشتہ رات نیو ائیر نائٹ پر دھنوں میں معمولی ردوبدل کے ساتھ انہیں پرفارم کرنا جاری رکھا۔