بالی ووڈ کی ماضی کی مشہور اداکارہ شرمیلا ٹیگور نے ماضی کے ایک انٹرویو میں اپنی محبت کی داستان سناتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے شادی سے پہلے اسلام قبول کرلیا تھا اور انہیں اس کی وجہ سے قتل کی دھمکیاں بھی ملی تھیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ایک پرانے انٹرویو میں شرمیلا نے انکشاف کیا کہ جب انہوں نے کرکٹر منصور علی خان پٹودی، المعروف ٹائیگر پٹودی، سے شادی کا فیصلہ کیا تو انہیں معاشرتی مخالفت کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ ان دونوں کا تعلق مختلف مذاہب سے تھا، اور اُس وقت بین المذاہب شادیاں عام نہیں تھیں۔
سیف علی خان کی والدہ نے انکشاف کیا کہ شادی کے لیے انہوں نے شادی سے قبل ہی اسلام قبول کرلیا تھا اور ان کا نام عائشہ بیگم رکھا گیا تھا۔
اپنی ساس نواب بیگم ساجدہ سلطان آف بھوپال سے پہلی ملاقات کے بارے میں بات کرتے ہوئے شرمیلا نے کہا، ’جب میں ان سے ملی تو کافی گھبرائی ہوئی تھی۔ انہوں نے مجھ سے پوچھا، ’تم میرے بیٹے کے بارے میں کیا سوچتی ہو؟‘ میں نے جواب دیا، ’مجھے وہ پسند ہیں۔‘ پھر انہوں نے سوال کیا، ’تمہارا ارادہ کیا ہے؟‘ میں نے کہا، ’مجھے ابھی انہیں جاننا ہے، لیکن میں ان سے محبت کرتی ہوں‘۔
مقبول ٹی وی میزبان سمی گریوال کے ساتھ ماضی کے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا، ’یہ نہ تو بہت آسان تھا اور نہ ہی بہت مشکل، لیکن اسے سمجھنا اور قبول کرنا ضروری تھا‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ پہلے ان کا مذہب سے خاص تعلق نہیں تھا، لیکن اب وہ ہندوازم اور اسلام کو بہتر طور پر سمجھتی ہیں۔
شرمیلا ٹیگور نے انکشاف کیا کہ شادی کے وقت انہیں جان سے مارنے کی دھمکیاں دی گئیں۔ ان کے والدین کو ٹیلیگرام کے ذریعے خبردار کیا گیا کہ ’گولیاں بولیں گی‘۔
انہوں نے بتایا کہ ان کے شوہر منصور علی خان کے خاندان کو بھی ایسی ہی دھمکیاں ملیں، لیکن شادی خیریت سے ہوگئی اور کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا جس پر انہوں نے بہت شکر ادا کیا۔
واضح رہے کہ شرمیلا ٹیگور کو اپنے وقت کی کامیاب ترین اداکاراؤں میں شمار کیا جاتا تھا اور اس وقت کی سب سے زیادہ معاوضہ وصول کرنے والی اداکارہ تھیں۔
27 دسمبر 1968 کو انہوں نے کرکٹر نواب منصور علی خان پٹودی سے شادی کی اور اپنا نام عائشہ سلطانہ رکھ لیا تھا جن سے ان کے 3 بچے ہیں۔