BAKU:
آذربائیجان نے امریکی ادارہ انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ (یو ایس ایڈ) پر سیاسی ایجنڈا پورا کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے تعاون کا معاہدے میں توسیع سے انکار کردیا ہے۔
غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق دارالحکومت باکو میں جیورجیا کے ہم منصب کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران آذربائیجان کے وزیرخارجہ جیہان بیراموف نے کہا کہ یو ایس ایڈ کے ساتھ تعاون کا معاہدے میں توسیع سے انکار کردیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یو ایس ایڈ کے ساتھ تعاون جون 2024 میں معطل کردیا گیا تھا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ آذربائیجان کے حکام نے یو ایس ایڈ پر 2023 کے اواخر میں اس وقت تنقید شروع کی تھی جب ایجنسی کی سربراہ سمانتھا پاور نے ایک بیان میں آذربائیجان کی فوج پر الزامات عائد کیے تھے۔
انہوں نے الزام عائد کیا تھا کہ آذربائیجان کی فوج کی نیگورنو-کاراباخ میں کارروائیوں کی وجہ سے ہزاروں افراد کو گھر بار چھوڑ کر آرمینیہ کی طرف ہجرت کرنا پڑا ہے۔
آذربائیجان کے صدر الہام علیوف کے خارجہ پالیسی کے مشیر حکمت حاجیوف نے یو ایس ایڈ کی سربراہ کے بیان کے جواب میں کہا تھا کہ آذربائیجان میں یو ایس ایڈ کی کوئی جگہ نہیں ہے۔
یوایس ایڈ امریکی حکومت کے ذیلی ادارے کے طور پر تمام شراکت دار ممالک میں ترقی اور انسانی بنیادوں پر تعاون کے منصوبے چلاتا ہے اور اس کا دعویٰ کہ یوایس ایڈ کی جانب سے دنیا میں جمہوریت، جمہوری اقدار کے فروغ، آزادی، امن اور استحکام کے لیے کوششیں کی جاتی ہیں جو امریکی خارجہ پالیسی کے تعاون سے ممکن ہوتی ہیں۔
آذربائیجان سے قبل 2012 میں روس میں بھی یو ایس ایڈ کی سرگرمیاں روک دی گئی تھیں اور 2023 میں روسی حمایت یافتہ جیورجیا کا خطہ ابھاخازیا نے بھی یو ایس ایڈ کے منصوبوں سے دست برداری کا اعلان کیا تھا۔