پاکستان تحریک انصاف کی سینئر رہنما کنول شوذب نے کہا ہے کہ خواتین جب سابق وزیر اعظم عمران خان اور سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کے خلاف مقدمات کی سماعت سنتے تھے تو کانوں کو ہاتھ لگاتی تھیں، یہ تذلیل صرف بشری بی بی کی نہیں، پورے ملک کی خواتین کی تھی۔
پاکستان تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجا نے کنول شوزب کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آج القادر ٹرسٹ کے حوالے سے بات کروں گا، کابینہ اجلاس میں فیصلہ ہوا جو رقم سپریم کورٹ کے اکاوئنٹ میں آئی، وہ حکومت پاکستان کے پاس ہی آئی، یہ رقم کسی کے ذاتی اکاؤنٹ میں نہیں گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ اس رقم کے بدلے ہمارے فارن ریزرو میں اضافہ ہوا ، سپریم کورٹ کے اکاؤنٹس سے یہ رقم سندھ حکومت کو دی گئی، حقیقت اب کھل کر سامنے آ چکی ہے برطانوی عدالت نے اپنا فیصلہ پبلک کیا ہوا ہے، القادر یونیورسٹی ٹرسٹ ایک ٹرسٹ کے تحت بنائی گئی کسی کی ذاتی ملکیت نہیں ہے، یہ ٹرسٹ شوکت خانم اور نمل یونیورسٹی کی طرح کا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان اور بشری بی بی نے اس یونیورسٹی سے فائدہ اٹھایا یہ سراسر جھوٹ ہے، 26 ویں آئین ترمیم کا مقصد ہی یہ تھا کہ من پسند ججوں کو سامنے لایا جائے، ہم قانون کی جنگ بھی لڑے گے اور اخلاق کی جنگ بھی لڑے گے، 2021 میں اس ٹرسٹ کی ٹرسٹی بنتی ہے اس کے علاوہ اور کچھ بھی نہیں تھا، بشری بی بی کو سزا سنانے عمران خان کے گھر پر حملہ کیا گیا۔
اس موقع پر کنول شوذب نے کہا کہ نو مئی کے بعد جہاں عمران خان کو ٹارگٹ کیا گیا ساتھ ہی بشری بی بی کو ٹارگٹ کیا گیا، بشری بی بی ایک غیر سیاسی خاتون ہیں.
پاکستان کی سیاست میں خواتین کو ٹارگٹ کرنا شریف خاندان کی روایت ہے، ملک کے سب سے بڑے صوبہ پر جعلی وزیر اعلی تعینات ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کو تنگ کرنے کے لئے بشری بی بی کو ناجائز قید میں رکھا گیا، عدت میں نکاح ایک جھوٹا اور غلیظ کیس تھا، بشری بی بی بہانہ ہے عمران خان نشانہ ہے، عدت میں نکاح کیس گھٹیا اور غلیظ کیس تھا۔
کنول شوذب نے کہا کہ ہم خواتین جب سماعت سنتی تو کانوں کو ہاتھ لگاتے، یہ تذلیل صرف بشری بی بی کی نہیں پورے ملک کی خواتین کی تھی، من مانی ڈیلز مانگی جارہی ہے، بشری بی بی کو گرمی میں کس طرح رکھا گیا، رات 12 بجے ایمبولینس اندر گئی اور پتہ نہیں چلا کہ کیا ہوا۔
انہوں نے کہا کہ کمرے کی بجلی بند کردی جاتی تھی تاکہ بشری بی بی پریشان ہو، آفرین ہے کہ بشری بی بی کو بھی نہ توڑا جاسکا، بشری بی بی حق کیلئے کھڑی ہے، پرسوں سے نیشنل چینل پر تماشا لگا ہوا ہے، 3 نومبر کو مذہبی رنگ کے نتیجے میں بانی چیئرمین پر حملہ کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ 8 فروری کو آپ کا چورن عوام مسترد کرچکی ہے، سوشل میڈیا کو آپ کنٹرول کرنے میں ناکام رہے ہیں، سچ چھپانے کیلئے آپ کو بار بار جھوٹ بولنا پڑتا ہے، ہمیں آپ کے 50 پریس کانفرنس کے نتیجے میں ایک پریس کانفرنس کرنی ہوتی ہے، لوگ آپ کے جھوٹ جان چکے ہیں، میرا لیڈر محافظ رسالت ہے۔