ممبئی : سیف علی خان کے گھر میں ڈکیتی کے دوران حملہ کرنے والے ملزم شریف الاسلام شہزاد کو ممبئی کی عدالت نے پانچ دن کے پولیس ریمانڈ پر بھیج دیا ہے۔
شریف الاسلام، جو مبینہ طور پر بنگلہ دیشی شہری ہیں اور جعلی شناخت کے ساتھ بھارت میں مقیم تھے، نے عدالت میں خود پر لگائے گئے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا اور کہا کہ انہیں پھنسایا جا رہا ہے۔
پولیس کے مطابق شریف الاسلام غیر قانونی طور پر بھارت میں داخل ہوا اور باندرا کے ہائی سیکیورٹی علاقے میں سیف علی خان کے گھر کو نشانہ بنایا۔ وہ تھانے سے گرفتار ہوا اور مبینہ طور پر وجے داس کے نام سے ممبئی میں رہ رہا تھا۔ پولیس شریف کے رابطے اور ان کی حمایت کرنے والے نیٹ ورک کی تفتیش کر رہی ہے۔
عدالت میں پولیس نے 14 دن کی ریمانڈ کی درخواست کی، لیکن پانچ دن کی منظوری دی گئی۔ پولیس کے مطابق حملے میں سیف علی خان کو چھ چاقو کے وار کیے گئے، جن میں سے ایک ان کی ریڑھ کی ہڈی کے قریب تھا۔
حملے میں استعمال ہونے والی چاقو تین حصوں میں ٹوٹ گئی تھی، جس میں سے ایک حصہ سیف علی خان کے جسم سے نکالا گیا جبکہ باقی شواہد تلاش کیے جا رہے ہیں۔ پولیس نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ شریف الاسلام نے حملے کے بعد اپنے خون آلود کپڑے چھپائے، جن کی تلاش جاری ہے۔
شریف الاسلام کے وکیل دینیش پرجاپتی نے عدالت میں دلائل دیے کہ یہ کیس مشہور شخصیت کے خلاف سازش ہے اور ان کے مؤکل کو بلاوجہ پھنسایا جا رہا ہے۔
وکیل نے کہا، "پولیس نے نہ کوئی ثبوت پیش کیا ہے اور نہ ہی یہ ثابت کیا کہ وہ بنگلہ دیشی شہری ہیں۔" شریف کا دعویٰ ہے کہ انہیں اس ہائی پروفائل کیس میں بلی کا بکرا بنایا جا رہا ہے۔