واشنگٹن:
سکھ فار جسٹس کے سربراہ گرپتونت سنگھ پنوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی۔
افتتاحی تقریب کے دوران گرپتونت سنگھ پنوں نے خالصتان کے حق میں نعرے لگائے اور ایک خصوصی بیان ریکارڈ کرایا۔
گرپتونت سنگھ نے اس موقع پر سکھوں کے لیے خالصتان ریفرنڈم ووٹر رجسٹریشن کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ ریفرنڈم سکھ برادری کو کشمیر سے کنیا کماری تک حق خود ارادیت استعمال کرنے کے قابل بنائے گا۔
گرپتونت سنگھ پنوں نے کہا کہ بھارت میں سکھوں کو اپنی شناخت، مذہب اور آزادی کے وجود کے لیے خطرات کا سامنا ہے۔
ان کے مطابق 20 ملین سکھ مودی حکومت کے جابرانہ اقدامات کے تحت محاصرے میں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ سکھ برادری مودی حکومت کے مظالم کا مقابلہ کرے گی اور اپنے حقوق کی جنگ جاری رکھے گی۔
گرپتونت سنگھ نے واضح کیا کہ سکھوں کے لیے واحد حل ایک آزاد سکھ وطن ہے، جہاں وہ آزادی سے اپنی مذہبی اور سیاسی خواہشات کی تکمیل کر سکیں۔ ان کے مطابق، خالصتان ریفرنڈم ایک عام انتخاب نہیں بلکہ بھارتی ظلم سے آزادی کی شناخت ہے۔
صدر ٹرمپ کی افتتاحی تقریب میں بال روم ڈنر کے دوران گرپتونت سنگھ پنوں نے دنیا کے سامنے سکھوں کے مسائل اور ان کے حقوق کے لیے آواز بلند کی۔ انہوں نے کہا کہ سکھ برادری اپنے مقصد کے حصول کے لیے عالمی سطح پر اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔