آٹو رکشہ ڈرائیور رانا، جنہوں نے سیف علی خان کو حملے کے دن لیلاوتی اسپتال پہنچایا تھا، انہوں نے بتایا کہ وہ کبھی کچھ نہیں مانگیں گے، لیکن اگر سیف علی خان ان کو آٹو رکشہ تحفے میں دینا چاہیں تو وہ خوشی سے قبول کریں گے۔
رانا سے جب ملاقات میں سیف علی خان کی طرف سے دی گئی رقم کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے اسے ذاتی معاملہ قرار دیتے ہوئے انکار کر دیا۔
ان کا کہنا تھا، "میں نے سیف صاحب سے وعدہ کیا ہے اور میں اسے نبھاؤں گا۔ لوگ اندازے لگائیں، چاہے وہ 50,000 روپے کہیں یا 1,00,000 روپے، لیکن میں اس رقم کا ذکر نہیں کروں گا۔ یہ صرف میرے اور سیف علی خان کے درمیان ہے۔"
رپورٹس کے مطابق، سیف علی خان نے 21 جنوری کو اسپتال سے ڈسچارج ہونے سے پہلے رانا سے ملاقات کی اور ان کا شکریہ ادا کیا۔ ملاقات کے دوران سیف نے رانا کو گلے لگایا اور اپنی والدہ، معروف اداکارہ شرمیلا ٹیگور سے ان کا تعارف کروایا۔ رانا نے شرمیلا ٹیگور کے پاؤں چھوئے، اور انہوں نے ان کو دعائیں دیں۔
یاد رہے کہ 16 جنوری کو سیف علی خان اپنے باندرہ والے گھر میں ایک چوری کی کوشش کے دوران حملے میں زخمی ہوئے تھے۔ انہیں چاقو کے چھ وار لگے اور فوری طور پر لیلاوتی اسپتال لے جایا گیا، جہاں ان کی دو سرجریاں ہوئیں۔
ممبئی پولیس نے 30 سالہ بنگلہ دیشی شہری، محمد شرف الاسلام شہزاد، کو تھانے سے گرفتار کیا ہے، جو اس حملے میں ملوث تھا۔ عدالت نے ملزم کو پانچ روزہ پولیس حراست میں بھیج دیا ہے۔