پاکستانی لڑکی سے ملنے آنے والے بھارتی شخص کا قبول اسلام، قانونی مشکلات کا سامنا

30سالہ بادل بابو اترپردیش کا رہائشی ہے اور غیر قانونی طور پر پاکستان پہنچا تھا


آصف محمود January 24, 2025

پاکستانی لڑکی سے ملنے آنے والے بھارتی شخص نے اسلام قبول کرلیا تاہم اسے قانونی مشکلات کا سامنا ہے۔

پاکستانی لڑکی سے ملنے کے لیے غیرقانونی طور پر پاکستان آنے والے بھارتی بادل بابو نے اسلام قبول کر لیا۔ 30 سالہ بادل بابو بھارتی ریاست اترپردیش کا رہائشی ہے اور اس وقت منڈی بہاؤالدین میں زیر حراست اورعدالت میں اپنی ضمانت کے لیے کارروائی کا منتظر ہے۔

پاکستان میں غیرقانونی داخلہ

بادل بابو 24 اگست 2024ء کو اپنے گھر سے نکلا اور غیرقانونی طور پر سرحد عبور کرکے پاکستان پہنچا۔ یکم جنوری 2025ء کو منڈی بہاالدین میں اس کی گرفتاری کی اطلاع سامنے آئی۔ بادل بابو کے خلاف پاکستان کے فارن ایکٹ کی شق 13 اور 14 کے تحت سفری دستاویزات نہ ہونے اور غیرقانونی داخلے کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

عدالتی کارروائی اور والدین سے بات چیت

بادل بابو کو عدالت میں پیش کیا گیا جہاں عدالتی حکم پر اس کے والدین سے ویڈیو کال کروائی گئی۔ ویڈیو کال کے دوران بادل بابو نے اپنے والدین کو یقین دلایا کہ اس نے کوئی جرم نہیں کیا اور نہ ہی جھوٹ بول رہا ہے۔ اس نے کہا کہ میں نے اسلام قبول کر لیا ہے اور اب واپس بھارت نہیں آؤں گا۔ والدین سے بات کرتے ہوئے بادل بابو جذباتی اور آبدیدہ ہو گیا۔

وکیل کی وضاحت

بادل بابو کے وکیل فیاض رامے نے ایکسپریس نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے آج منڈی بہاالدین عدالت میں بادل بابو کی ضمانت کے لیے درخواست دائر کی ہے جس پر سماعت 3 دن بعد ہوگی۔ پاکستان کا آئین ہر فرد کو شفاف ٹرائل کا حق دیتا ہے۔ بادل بابو کو اپنے جرم کا سامنا کرنا ہوگا لیکن ان پر جاسوسی کا الزام صرف شواہد کی موجودگی میں ہی لگایا جا سکتا ہے۔

اسلام قبول کرنے کا اعلان

فیاض رامے نے بتایا کہ بادل بابو نے اسلام قبول کر لیا ہے اور اپنی زندگی پاکستان میں ہی گزارنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ ایک ذاتی فیصلہ ہے جسے اس نے عدالت کے سامنے بھی تسلیم کیا ہے۔ حکام نے تصدیق کی ہے کہ بادل بابو کی قانونی حیثیت کی بنیاد پر کارروائی کی جا رہی ہے اور یہ فیصلہ عدالت کرے گی کہ اس کے ساتھ کیا سلوک کیا جائے۔

بادل بابو کے کیس نے سرحد پار محبت اور قانونی معاملات کے تناظر میں ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے جس پر مستقبل میں مزید کارروائی کی توقع کی جا رہی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں