اسلام آباد:
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سیکریٹری جنرل ایڈووکیٹ سلمان اکرم راجا نے حکومت کو مذاکرات میں تعطل کا ذمہ داری ٹھہراتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ملک کو ترقی کرنا ہے تو بات کرنی پڑے گی۔
پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجا نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ آج بانی پی ٹی آئی سے طویل ملاقات ہوئی، بانی پی ٹی آئی اپنی جگہ کھڑے ہیں، مذاکرات پاکستان کی بہتری کے لیے کر رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ جس طرح ہم پر ظلم ہوا، ان کی کوشش تھی کہ پی ٹی آئی کو اتنا کمزور کر دیا جائے، کہ وہ انتخابات میں حصہ نہ لے سکے، اپنی مہم نہ چلا سکے لیکن پھر بھی8 فروری کو قوم نکلی اور ووٹ دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ صرف خیبرپختونخوا (کے پی) میں نہیں بلکہ پورے پاکستان سے جیتے لیکن اس رات شرم ناک طریقے سے واردات ڈالی گئی، پھر عدالت گئے وہاں انصاف نہیں ملا۔
سلمان اکرم راجا نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے پھر دہرایا ہے کہ ہم نے نظام کو موقع دیا ہے، آج پھر خان صاحب نے واضح کہا کہ ہم اس وقت تک مذاکرات میں نہیں بیٹھیں گے، جب تک کمیشن کا اعلان نہیں ہوتا، عمران خان مذاکراتی ٹیم سے ملنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ خطوط کے ساتھ تصویری شواہد بھی ارسال کیے ہیں لیکن عدالتوں سے تو کچھ نہیں ہوتا، قوم کے سامنے یہ معاملہ رکھیں گے، چیف جسٹس آف پاکستان اور آئینی بنچ کے سربراہ کو بانی نے خطوط لکھے ہیں۔
پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ کون کہتا ہے کہ 26 نومبر کو گولی نہیں چلی، لوگ شہید نہیں ہوئے اور لوگ گم شدہ نہیں ہوئے تو ہمارے پاس سب ڈیٹا ہے ہم یہ دنیا کے سامنے بھی رکھیں گے اور عوام کے سامنے بھی رکھیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے انتظامی سطح پر بھی تبدیلیاں کی، ایک ایسی سیاسی جماعت جو پورے پاکستان پر حاوی ہے، پارلیمنٹ میں بھی ہم ایک حیثیت رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے کچھ حصے کاٹ بھی دیے گیے لیکن پھر بھی ہم سب سے بڑی جماعت ہیں، ہم سمجھتے ہیں اگر ملک کو ترقی کرنی ہے تو بات کرنی پڑے گی۔
سلمان اکرم راجا نے کہا کہ ہم پر ظلم ہوا پھر بھی خان صاحب نے کہا کہ بات چیت کرنی چاہیے، ہم نے سب کچھ ان کی خواہش کے مطابق کیا لکھ کر بھی دیے مطالبے لیکن ان کی نیت میں کھوٹ تھا۔
انہوں نے کہا کہ اسی لیے انہوں نے مذاکرات میں بد نیتی سے کام لیا کیونکہ یہ چاہتے ہی نہیں ہیں کہ سچ پاکستانی عوام کو پتا چلے، یہ اپنا اسٹیٹس برقرار رکھنا چاہتے ہیں لیکن ملک کی بدنامی ہو رہی ہے۔
سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی نے کہا کہ ان کے پاس ابھی بھی وقت ہے کہ ملک کے لیے سوچیں۔