سپریم آف پاکستان کی جج جسٹس عائشہ ملک نے کسٹمز ایکٹ کے سیکشن 221 اے کی آئینی حیثیت کے بارے میں کیس سننے سے معذرت کرلی۔
کسٹمز ایکٹ کے سیکشن 221 اے کی آئینی حیثیت کے بارے میں آئینی بینچ میں اپیلوں پر سماعت ہوئی، جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 8 رکنی آئینی بینچ نے سماعت کی۔
دوران سماعت جسٹس عائشہ ملک کا کیس سننے سے معذرت کرلی، انہوں نے کہا کہ میں کیس نہیں سن سکتی، اس کی الگ سے وجوہات دونگی۔
اٹارنی جنرل نے کہا کہ کیس ایک ہفتے کیلئے ملتوی کریں، وکیل بیرسٹر صلاح الدین نے کہا کہ اس معاملے میں کافی تنازع ہے، اختیارات سے متعلق ایک آرڈر بھی آیا ہے، دیوان موٹرز کیس جلد سنا جائے۔
جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ ٹھیک ہے ہم کل ہی اس کیس کو سن لیتے ہیں، جسٹس عائشہ ملک نے ریمارکس دیے کہ میں کیس سے الگ ہونے کی الگ وجوہات دونگی، جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ ٹھیک ہے آپ اپنی وجوہات دے دیں۔
بعد ازاں سپریم کورٹ نے کہا کہ کسٹم ایکٹ کی سیکشن 221 اے سے متعلق کیس کی سماعت کل ہوگی، جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بنچ سماعت کرے گا۔
جسٹس عائشہ ملک بنچ سے الگ ہوگئیں، جسٹس عائشہ ملک نے آج کیس میں سماعت سے الگ ہوتے ہوۓ تحریری وجوہات دینے کی بات کی تھی۔
کسٹم ایکٹ کی سیکشن 221 اے کا وہی معاملہ ہے جسے جسٹس منصورعلی شاہ نے اپنی کورٹ میں لگانے کا حکم دیا، آئینی معاملہ ہونے کی وجہ سے یہ آئینی بنچ کو بھیجا گیا تاہم جسٹس منصور علی شاہ نے اس پر کمیٹی ارکان کو توہین عدالت کا مرتکب قرار دیا۔