اپنے تباہ حال گھروں کو واپسی اور زندگی کو پھر سے شروع کرنے کے عزم کے ساتھ غزہ کے لاکھوں بے گھر فلسطینی نصیرات کے پناہ گزین کیمپ سے شمالی علاقوں کی جانب روانہ ہونا شروع ہوگئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فوج نے نتساریم کے علاقے سے انخلا شروع کر دیا جس کے بعد جنوبی علاقوں کے پناہ گزین فلسطینی شمالی علاقوں میں اپنے گھروں کو واپس جانا شروع ہوگئے۔
غزہ کے جنوبی علاقے میں ہزاروں بے گھر فلسطینی ہاتھوں میں اپنا سامان اٹھائے پیدل شمالی علاقوں میں اپنے کھنڈر بن چکے گھروں کی جانب جاتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔
برسوں کی محنت سے بنائے گئے اپنے گھروں کی تباہی پر امید اور دکھ و کرب کے ملے جلے رجحان ساتھ یہ سفرِ عزمِ نو جاری ہے۔
اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ غزہ کے شمالی علاقوں میں 80 فیصد عمارتیں تباہ مکمل طور پر ہوچکی ہیں۔
اس سفر کے لیے غزہ کے جنوبی علاقے کے ساحل کی شاہراہ الرشید فلسطینی پناہ گزینوں سے بھر چکی ہے۔
خیال رہے کہ غزہ میں وزارت داخلہ نے اس شاہراہ پر گاڑیوں کو عارضی طور پر گزرنے سے روک دیا ہے۔
اسی طرح ایک اور شاہراہ صلاح الدین سے گزرنے والی گاڑیوں کو تلاشی کے مرحلے سے گزرنا ہوگا۔
اسرائیل نے فلسطینی پناہ گزینوں کو اپنے گھروں کو واپسی کے لیے راہداری کھولنے سے انکار کرتے ہوئے مطالبہ کیا تھا کہ پہلے اسرائیلی خاتون قیدی اربیل یہود کو رہا کیا جائے۔
حماس نے اربیل یہود سمیت ایک اور خاتون قیدی کو جمعرات کے روز رہا کرنے کا اعلان کیا جس کے بعد فلسطینی بے گھروں کو اس راہداری سے گزرنے کی اجازت دیدی گئی۔
یاد رہے کہ 29 سالہ اربیل یہود کو بوائے فرینڈ کے ساتھ 7 اکتوبر 2023 کے حماس کے حملے میں تحویل لیا تھا تاہم وہ حماس نہیں بلکہ اسلامی جہاد گروپ کے پاس ہیں۔