کراچی:
انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں اضافہ اور اوپن مارکیٹ میں کمی ریکارڈ کی گئی۔
شرح سود میں مرحلہ وار کمی سے معیشت میں میں طلب بڑھنے، ماہوار درآمدات 5ارب ڈالر سے بڑھنے کی پیش گوئی جیسے عوامل کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں منگل کو بھی ڈالر کی پیش قدمی برقرار رہی،اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا جس سے ڈالر کے اوپن ریٹ 281روپے سے نیچے آگئے۔
اس طرح سے انٹربینک اور اوپن مارکیٹ ایک دوسرے کی مخالف سمت پر گامزن رہیں۔انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے کے دوران ڈالر کی قدر ایک موقع پر 12پیسے کی کمی سے 278روپے 71پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی۔
کاروباری دورانیے کے وسط میں بیرونی ادائیگیوں کے دباؤ اور ذخائر مستحکم رکھنے کی غرض سے متعلقہ ریگولیٹر کی طلب بڑھنے، درآمدی ضروریات کے لیے خریداری سرگرمیاں بڑھنے سے انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر نے یوٹرن لیا اور پیش قدمی شروع ہوئی جس کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر 09پیسے کے مزید اضافے سے 278روپے 92پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں سپلائی کے مقابلے میں ڈیمانڈ محدود ہونے سے ڈالر کی قدر 13پیسے کی کمی سے 280روپے 91پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔