کراچی کے لڑکے کی محبت میں گرفتار ہوکر شادی کرنے کیلیے پاکستان آنے والی امریکی خاتون کو پولیس نے نفسیاتی قرار دیتے ہوئے حفاظتی تحویل میں لے لیا تاہم فلاحی اداروں کے انکار پر خاتون کو دوبارہ گارڈن میں قائم اپارٹمنٹ لے آئی۔
امریکا سے آئی خاتون اپنی محبت کی تلاش کیلیے گارڈن میں قائم لڑکے کے اپارٹمنٹ پہنچیں اور انہوں نے وہاں پر دھرنا دیا۔ خاتون نے کہا کہ وہ اپنی منزل کے قریب ہیں اور اب شادی کے بغیر واپسی نہیں جائیں گی۔
کچھ دیر بعد پولیس کے اعلیٰ افسران اپارٹمنٹ پہنچے جس میں ایس سی ڈی پی او ڈیفنس فائزہ بھی شامل تھیں۔ انہوں نے خاتون سے بات چیت کے بعد کہا کہ مجھے غیر ملکی خاتون کی موجودگی کے حوالے سے ایس پی سٹی کی جانب سے احکامات موصول ہوئے تھے، امریکی خاتون کے لیے سیکیورٹی کا معاملہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ خاتون ذہنی طور پر ٹھیک نہیں، وہ تنہا ہے اور ہم اسے سیکیورٹی فراہم کر رہے ہیں، ہم اسے تحفظ فراہم کرنے آئے ہیں، وہ ہماری مہمان ہیں اسکا تحفظ کر رہے ہیں۔
پولیس نے خاتون کو حفاظتی تحویل میں لے کر محفوظ مقام پر منتقل کیا اور خاتون افسر نے کہا کہ محفوظ مقام پر پہنچ جائے گی تو ہم اس سے کچھ بات کر سکیں گے۔
خاتون کو کوئی فلاحی ادارہ رکھنے کو تیار نہیں
ایس پی سٹی عارف عزیز نے بتایا کہ امریکن خاتون کو کوئی فلاحی ادارہ رکھنے کے لیے تیار نہیں، امریکن خاتون کو واپس گارڈن کی بلڈنگ میں پہنچادیا گیا ہے۔
خاتون کا پانچ ہزار ڈالر کی ادائیگی کا مطالبہ
قبل ازیں امریکی خاتون ائیر پورٹ سے گارڈن میں قائم علی اپارٹمنٹ پہنچیں اور کہا کہ اُن کا شوہر ندال احمد اسی اپارٹمنٹ کا رہائشی ہے۔ یونین کے سمجھانے پر خاتون نے کہا کہ میں یہاں سے کسی صورت نہیں جائوں گی، مجھے حکومت پاکستان شہریت اور پانچ ہزار ڈالر دے۔
دوسری جانب یونین نے کہا کہ ندال احمد نام کا کوئی فرد اس اپارٹمنٹ میں نہیں رہتا، جو پتہ خاتون بتا رہی ہیں اس فلیٹ پر تالا ہے جبکہ امریکی خاتون کے بیان میں تضاد ہے۔
علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ انہیں اب پتہ چلا کہ امریکی خاتون ندال کے گھر میں رہائش پزیر تھی اور یہ بات چھپائی گئی تھی، علاقہ مکینوں نے بتایا کہ ندال میمن آج دن میں اپنی موٹرسائیکل پر فلیٹ سے بڑی تیزی سے نکل کر بھاگا تھا جاتے ہوئے اس نے ایک دوسری موٹرسائیکل کو ٹکر بھی ماری تھی تاہم وہ رکا نہیں اور چلا گیا ، جبکہ ندال کے جانے کے کچھ دیر بعد اس کے گھر والے بھی فلیٹ کو تالا لگا کر چلے گئے۔