WASHINGTON:
امریکی نیوی نے اپنے عہدیداروں کو چین کی اے آئی ٹیکنالوجی ڈیپ سیک کے استعمال پر پابندی عائد کرتے ہوئے اس کے حوالے سے سیکیورٹی اور اخلاقی طور پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
خبرایجنسی انادولو کی رپورٹ کے مطابق امریکی نیوی نے اپنے عہدیداروں کو ای میل کے ذریعے خبردار کیا ہے کہ ڈیپ سیک اے آئی کا استعمال کسی صورت نہیں کرنا چاہیے کیونکہ اس کے ماڈل ماخذ اور استعمال سے سیکیورٹی اور اخلاقی خطرات جڑے ہوئے ہیں۔
امریکی نیوی کے ترجمان نے اہلکاروں کو ای میل بھیجنے کی تصدیق کی اور کہا کہ یہ اقدام نیوی کے چیف انفارمیشن افسر کی جانب سے اے آئی سے متعلق بنائی گئی پالیسی سے جڑا ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وارننگ میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ ڈیپ سیک کا استعمال نیوی کے کام یا اہلکاروں کو کسی صورت نہیں کرنا چاہیے اور نیوی اہلکاروں کو ان احکامات پرعمل درآمد کی اہمیت سے بھی آگاہ کردیا گیا ہے۔
امریکی نیوی کی جانب سے ڈیپ سیک کے خلاف یہ بڑا قدم امریکی اے آئی ٹیکنالوجی کو پیچھے چھوڑتے ہوئے ریکارڈز قائم کرنے کے بعد کیا گیا ہے۔
ڈیپ سیک نے انتہائی مختصر وقت میں ایپل ایپ اسٹور میں اے آئی ٹیکنالوجی میں سرفہرست چیٹ جی پی ٹی کو بھی بہت پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق ڈیپ سیک محدود وسائل کے باوجود صرف دو ہزار پرانی چپس کا استعمال کر رہا ہے اور اس کا بجٹ 60 لاکھ ڈالر سے بھی ہے جبکہ دوسری اے آئی کمپنیاں کئی گنا زیادہ بجٹ رکھتی ہیں اور پہلے نمبر پر موجود چیٹ جی پی ٹی 100 ملین ڈالر سے زائد خرچ کرتی ہے۔
چین کی اے آئی ٹیکنالوجی ڈیپ سیک نے مارکیٹ میں دیگر کمپنیوں کو 800 ارب ڈالر کا نقصان پہنچایا ہے، جس میں اے آئی چپ بنانے والی کمپنیاں نویڈیا اور براڈکام کے حصص کی قیمت 17 فیصد گرگئی ہے۔