سوئس حکام کو خط وزیر قانون کو تحریری اختیار مل گیا

وزیراعظم نے اتھارٹی لیٹر جاری کردیا، ملک قیوم کے خط سے دستبرداری کا فیصلہ، مسودے کی حتمی تیاری شروع


Ghulam Nabi Yousufzai September 24, 2012
وزیراعظم نے اتھارٹی لیٹر جاری کردیا، ملک قیوم کے خط سے دستبرداری کا فیصلہ، مسودے کی حتمی تیاری شروع، صدرکے استثنیٰ کا براہ راست تذکرہ نہیں کیا جائیگا، ذرائع۔ فوٹو: فائل

وزیر اعظم راجا پرویز اشرف نے سوئس حکام کو خط لکھنے کیلیے وزیر قانون فاروق ایچ نائیک کو باضابطہ طور پر اتھارٹی لیٹر جاری کر دیا ہے۔

وزیر قانون کو سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق سابق اٹارنی جنرل ملک قیوم کا تحریر کردہ لیٹر واپس لینے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ایکسپریس کو مستند ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ وزیر قانون کو وزیر اعظم کی طرف سے باضابطہ تحریری مختار نامہ موصول ہو گیا ہے جس میں این آر او عملدرآمد کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے تحت سوئس حکام کو خط لکھنے کیلیے کہا گیا ہے۔ خط میں وزیر اعظم کی طرف سے گائیڈ لائن بھی دی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سابق اٹارنی جنرل نے اختیارات سے تجاوز کرکے غیر قانونی طور پر سوئس حکام کو خط لکھا تھا۔

لہٰذا حکومت پاکستان نے اس خط سے دستبردار ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ خط میں وفاقی حکومت کے خدشات کو مدنظر رکھتے ہوئے ایسا قانونی راستہ نکالنے کی ہدایت کی گئی ہے جو عدالت عظمیٰ کے اطمینان کے مطا بق ہو۔ ذرائع نے بتایا کہ وزیرقانون سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق مجوزہ خط کے متن کو حتمی شکل دے رہے ہیں جس میں صدر کو حاصل آئینی استثنٰی کا براہ راست تذکرہ نہیں کیا جائے گا لیکن انٹرنیشنل کنونشن کی پاسداری کا ذکر ہوگا۔ خط کا ڈرافٹ سپریم کورٹ کے سامنے پیش کرنے سے پہلے حتمی منظوری صدر مملکت خود دینگے، صدر سے منظور ہونے کی صورت میں کل (منگل) سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ کے سامنے خط کا مسودہ پیش کر دیا جا ئیگا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں