فلم انڈسٹری پر محمد علی جیسا دور دوبارہ دیکھنا چاہتی ہوں زیبا

فلم ’’چراغ جلتا رہا‘‘سے شروع ہونیوالا سفر زندگی بن گیا، خطاب، ندیم، نواب حسن صدیقی، معمر رانا، خالد سلیم موٹا ودیگر۔۔۔


Cultural Reporter August 26, 2014
کراچی: دی گریٹ محمد علی ایوارڈ 2014 تقریب میں اداکارہ زیبا خالد سلیم موٹا کو ایوارڈ دے رہی ہیں۔ فوٹو : فائل

ماضی کی معروف اداکارہ اور لیجنڈ فلم اسٹار محمد علی کی اہلیہ نے کہا ہے کہ پاکستان میں باصلاحیت فنکاروں اور تکنیک کاروں کی کوئی کمی نہیں ہے۔

فلم انڈسٹری میں محمد علی جیسا دور دوبارہ دیکھنے کی تمنا ہے،اﷲ کی ذات پر یقین ہے کہ وہ فلم انڈسٹری کے موجودہ بحران جلد ختم کردیگا، وہ محمد علی فیڈریشن کی جانب سے آرٹس کونسل میں ہونے والے ''دی گریٹ محمد علی ایوارڈ 2014 '' کی تقریب میں بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کررہی تھیں۔ اس موقع پر اداکار ندیم، معمر رانا، خالد سلیم موٹا، ہدایت کار سعید رضوی، سینئر تجزیہ کار نواب حسن صدیقی، پروگرام کے چیف آرگنائزر اداکار مصطفی قریشی، محمد علی فیڈریشن کے چیئرمین اشرف علی مرکزی صدر عبدالوسیع قریشی، اطہر جاوید صوفی، آرٹس کونسل کے محمود احمد خان، شہناز صدیقی، اسجد بخاری، محمد سہیل ملک اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔



پروگرام میں ہزاروں کی تعداد میں مہمان موجود تھے، اس حوالے سے یہ کراچی کی تاریخ کا ایک یادگار ترین پروگرام تھا،جس کی کمپیئرنگ ٹی وی اداکار حسن سومرو اور عظمیٰ طاہر نے خوبصورت انداز میں کی اور حاضرین سے داد سمیٹی، زیبا بیگم نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ اہلیان کراچی اور حیدرآباد نے ہمیں ہمیشہ خاص محبت اور اپنائیت سے نوازا ہے، محمد علی کے پرستاروں کو ہزاروں کی تعداد میں جمع دیکھ کر یہ بات ثابت ہوگئی کہ محمد علی آج بھی لوگوں کے دلوں میں زندہ ہیں۔

انھوں نے کہا کہ اداکار محمد علی بہت محبت کرنے والے انسان تھے، انھیں غصہ بہت کم آتا تھا اور وہ فلم انڈسٹری کے بحران کے خاتمے کے خواہشمند تھے، زیبا نے مزید کہا کہ محمد علی کے ساتھ پہلی فلم ''چراغ جلتا رہا'' میں کام کرتے ہوئے سوچا بھی نہ تھا کہ ان کا اور میرا زندگی بھر کا ساتھ رہے گا، ہم قدرتی طور پر ایک دوسرے کے قریب آگئے تھے، سینئر فلم اسٹار ندیم نے کہا کہ محمد علی فلم انڈسٹری کی ایک قدآور شخصیت تھے، میری ان کے ساتھ پہلی فلم ''بازی'' تھی اس وقت اداکار رحمن نے کہا تھا کہ یہ میری فنی زندگی کی بہت بڑی بازی ہے۔



محمد علی نے میرے ساتھ بہت محبت اور تعاون کیا اور یہ فلم بہت کامیاب رہی، انھوں نے کہا کہ فلم انڈسٹری میں محمد علی صاحب کے ساتھ گزارا ہوا دور میری زندگی کا ایک یادگار دور تھا، تقریب کے چیف آرگنائزر مصطفی قریشی نے کہا کہ محمد علی لوگوں میں محبت تقسیم کرتے تھے، ان جیسا اداکار فلم انڈسٹری میں دوسرا کوئی نہیں ہے، وہ حقیقی معنوں میں سپر اسٹار اور ایک بہترین انسان تھے۔

انھیں کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا، مصطفی قریشی نے مزید کہا کہ پاکستان میں ثقافتی انقلاب کی ضرورت ہے کیونکہ قومیں اپنی ثقافت سے پہنچانی جاتی ہیں، حکومتی سطح پر بھی اس سلسلے میں کام ہونا چاہیے، سینئر تجزیہ کار نواب حسن صدیقی نے کہا کہ محمد علی کو ایک روحانی قوت حاصل تھی جو انھیں ان کے والد سے ورثے میں ملے تھی۔



غریب لوگوں کی خاموشی سے مدد کرنا محمد علی مرحوم کا وطیرہ تھا، ہدایت سعید رضوی نے کہا کہ محمد علی مرحوم نے اپنی فلموں کے ذریعے جو انمٹ نقوش چھوڑے ہیں وہ ہمیشہ یاد رکھے جائیں گے۔

انھوں نے کہا کہ فلمی صنعت کے حالات کو بہتر بنانے کے لیے کام کرنے کی ضرورت ہے۔ فلم اسٹار معمر رانا نے کہا کہ محمد علی نے ہر قدم پر میری حوصلہ افزائی کی ہے، آج میں انھی کی بدولت اس مقام پر ہوں محمد علی فیڈریشن کے چیئرمین سید اشرف علی نے خیر مقدمی کلمات میں کہا کہ ہماری تنظیم محمد علی مرحوم سے منظور شدہ واحد تنظیم ہے، جس کی سرپرست زیبا بھابی ہیں جو ہر قدم پر ہماری رہنمائی اور حوصلہ افزائی کرتی رہتی ہیں، لاہور سے خصوصی طور پر تقریب میں شرکت کے لیے کراچی آنا محمد علی کے پرستاروں سے زیبا بھابی کی محبت کا واضح ثبوت ہے۔



بعد ازاں زیبا بیگم نے محمد علی فیڈریشن کی جانب سے سینئر اداکار ندیم بیگ، معمر رانا، ہدایت کار سعید رضوی، نواب حسن صدیقی، خالد سلیم موٹا، بیگم سلمیٰ وحید مراد، بینجو نواز محمد عزیز، بانسری نواز استاد سلامت حسین، موسیقار نیاز احمد ،گلوکار ایم افراہیم، ٹی وی اداکار علی طفر، اداکارہ سلومی کے علاوہ سینئر صحابی سلیم باسط، پرویز مظہر، اطہر جاوید صوفی، ذیشان صدیقی، قیصر مسعود جعفری، ایس ایم شاکر اور محمد علی فیڈریشن کے دیگر شہروں کے عہدیداروں اور وحید مراد سے منسوب تنظیموں کے عہدیداروں میں ایوارڈز تقسیم کیے۔

اس موقع پر رنگارنگ موزیکل پروگرام بھی پیش کیا گیا، جس میں امجد رانا گروپ، اکرام مہدی، بینجو نواز محمد عزیز، مزاحیہ جوڑی عرفان ملک اور علی حسن، آدم راٹھور، شہنی عظیم، خرم جمشید، بابر مہدی، پرویز مشرف اور گیلانی کے ہمشکل وسیم انصاری اور محمد اشرف کے علاوہ دیگر فنکاروں نے محمد علی اور زیبا پر فلمائے جانے والے نغمات گائے اور انھیں ٹریبیوٹ پیش کیا، تقریب کے آخر میں محمد علی فیڈریشن کے مرکزی صدر عبدالوسیع قریشی نے مہمانوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وہ آئندہ بھی اس سے بڑی تقریب سجانے کا عزم رکھتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں