سندھ میں 60 لاکھ بچے تعلیم سے محروم 85 ہزار غذائی قلت کا شکار

بچوں کے حقوق کے تحفظ کیلیے سندھ اسمبلی میں اسٹینڈنگ کمیٹی بنائی جائے، مقررین، چائلڈ رائٹس موومنٹ کے تحت نوابشاہ میں۔۔۔


Nama Nigar September 05, 2014
بچوں کے حقوق کے تحفظ کیلیے سندھ اسمبلی میں اسٹینڈنگ کمیٹی بنائی جائے، مقررین، چائلڈ رائٹس موومنٹ کے تحت نوابشاہ میں ورکشاپ۔ فوٹو: فائل

DOHA: سندھ بھر میں 60 لاکھ بچے تعلیم سے محروم جبکہ 85 ہزار سے زائد سندھ میں غذائی قلت کا شکار ہیں۔

ان خیالا ت کا اظہار چائلڈ رائٹس موومنٹ کے صوبائی کوآرڈینیٹر غلام مدنی نے بچوں کے حقوق کے حوالے سے منعقدہ ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انھوں نے کہا کہ جس طرح سندھ حکومت میں خواتین کی وزارت قائم کر کے ان کی نمائندگی سندھ اسمبلی میں رکھی ہے اسی طرح بچوں کی وزارت بھی قائم کرکے بچوں کی نمائندگی بھی رکھی جائے یا سندھ اسمبلی میں بچوں کی حقوق کے متعلق اسٹینڈنگ کمیٹی بنائی جائے۔ غلام مدنی میمن نے مطالبہ کیا سال 2011 میں سندھ اسمبلی سے منظور کیا گیا سندھ چائلڈ پورٹیکشن ایکٹ پر عمل درآمد کرایا جائے۔

ورکشاپ سے سابق سینیٹر و پیپلزپارٹی کے رکن سندھ اسمبلی غلام قادر چانڈیو نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بچے مستقبل کے معمار ہوتے ہیں، ملک کی تعمیر و ترقی میں آج کے یہ بچے بڑا اہم کردار ادا کریں گے۔ پیپلزپارٹی کی حکومت نے بچوں کے حقوق کے حوالے سے پہلے بھی اقدامات کیے ہیں اور آئندہ بھی کرتی رہے گی۔ ورکشاپ سے اکرم خاصخیلی، شہزاد خاصخیلی، صحافی محمد اسماعیل ڈومکی، ڈی ای او اسپورٹس اکبر چنہ، این ڈی ایف کے صدر عابد لاشاری، امام بخش ایڈووکیٹ ، راؤ سلمان ایڈووکیٹ، آصف البشر اور عبدالجبار نے بھی خطاب کیا، ورکشاپ میں ضلع کے 15 اسکولوں کے چائلڈ کلب کے طلبہ و طالبات نے شرکت کی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں