دنیا بھر سے داعش کو ختم کرنا اتنا مشکل بھی نہیں

کیا داعش اِس قدرمضبوط ہوگئی ہے کہ پوری دنیا کے سامنے ڈتی ہوئی ہے یاپھردنیا کمزور ہوگئی ہے جواِسکو ختم کرنے سے قاصر ہے۔


سہیل اقبال خان September 10, 2014
میں نہیں جانتا کہ داعش اِس قدر مضبوط ہوگئی ہے کہ دنیا کے کسی ملک میں اُس کو روکنے کی جسارت نہیں یا پھر دنیا کے سارے ممالک اِتنے کمزور ہوچکے ہیں جو متحد ہوکر بھی ایک گروہ کو ختم کرنے سے قاصر ہیں۔ فوٹو: فائل

عراق میں بلآخر شدت پسندوں سے نبردآزما ہونے کےل لیے ایک نئی حکومت کا قیائم عمل میں آ ہی گیا جس میں تمام مسالک کے لوگ شامل ہیں اور اِس طرح یہ تاثر بھی ختم ہوگیا کہ عراق میں حکومت محض ایک گروہ کےک پاس ہے ۔۔۔۔ اور میرا ذاتی خیال ہے کہ ہمیں اِس فیصلے کو قدر کی نگاہ سے دیکھنا چاہیے۔

یوں تو عراق میں قائم ہونے والی نئی حکومت کو دولت اسلامیہ کے خلاف جنگ میں امریکہ کی مکمل حمایت حاصل ہے،لیکن پھر بھی عراق کی اس نئی حکومت کو اس اہم مسئلے سے نمٹنے کے لئے بہت سے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔امریکہ نے عراق میں اس نئی حکومت کے قیام کے بعد کھل کر جنگ کا اعلان کیا ہے،جو عراق میں امن وامان کے لئے سود مند بھی ہوسکتا ثابت ہو گا۔

امریکہ اس بارشاید براہ راست کوئی کروائی نہیں کرنا چاہتا ، اور اس بار امریکہ کی یہ خواہش معلوم ہوتی ہے کہ وہ یہ جنگ عراق کی موجودہ حکومت کے اشتراک سے دولت اسلامیہ کے خلاف لڑے۔امریکہ کا عراقی حکومت کو ہر تعاون فراہم کرنے کا بھی یقین دلا یا ہے جو یقینی طور پر خوش آئند ہے جس سے یہ امکان بڑھتا دکھائی دے رہا ہے کہ وہ عراق میں دولت اسلامیہ جیسے گروپ کو شکست دینے میں کامیاب ہو جائے گا۔

امریکی صدربارک اوباما نے اپنے پیغام میں بھی یہ واضح کیا ہے کہ عراق کی نئی حکومت سے بننے والے وزیراعظم مسٹر عبادی نے دولت اسلامیہ کے خلاف جنگ کا اعلان کیا ہے جو خوش آئند ہے۔ اور یہ صرف امریکہ کی خواہش نہیں بلکہ اِس سے زیادہ عراق کی اپنی بھی یہ خواہش ہے کہ وہ اس وقت عراق کو دولت اسلامیہ کے جال سے آزاد کروائے کیونکہ دولت اسلامیہ ایک ایسے گروپ کے طور پر عراق میں سامنے آیا تھا جس نے عراق کی صورت حال سے فائدہ اٹھاتے ہوئے،عراق میں اپنا اثر رسوخ قائم کرنا شروع کر دیا تھا۔

عراق میں اِس جنگجو گروہ کے پاوں اُس وقت مضبوط ہوناشروع ہو گئے جب ملک کے اندر فرقہ وارانہ کروائیوں نے زور پکڑا اور اِس نے عراق کے کچھ علاقوں پر اپنا قبصہ جما لیا۔ دولت اسلامیہ کے خلاف جنگ میں عراق کو امریکہ اور دوسری بین الاقوامی طاقتوں کا بھی اعتماد حاصل ہے۔امریکہ کی جانب سے مشرق وسطی کا اتحاد اوراعتماد حاصل کرنے کے لئے جان کیری مشرق وسطی کا دورہ کر رہے ہیں۔ جان کیری اردن اور سعودی دورے میں دولت اسلامیہ کے خلاف جنگ میں امریکہ کی حمایت حاصل کریں گئے۔امریکی وزیراخارجہ جان کیری نے بھی اپنے بیان میں عراق کی عوام کو داعش کے خلاف جنگ میں عراق کا بھر پور ساتھ دینے کا علان دیا۔مشرق وسطی سمیت دوسرے ممالک کی بھی امریکہ کو اِس سے نمتنے کی بڑی حمایت مل جانے کا واضح امکان نظر آ رہا ہے۔

مگر میں اکثر سوچتا ہوں کہ وہ امریکہ جو ماضی میں عراق اور دوسرے ممالک پر جنگی کاروائیوں میں صف اول میں رہا ہے،مگر آج وہ کون سی ایسی وجوہات ہیں کہ یہ جنگی کارروائی کرنے سے قاصر نظر آتا ہے۔ بات چاہے افغانستان کی یا پھر عراق کی ۔۔۔۔ امریکا نے جہاں بھی کارروائی کی ہے وہ حکومتوں کے خلاف کی ہے ۔۔۔ اور اِن کارروائیوں کے بعد وہاں موجود حکومتوں کو بھی ختم کرنے سے باز نہیں رہا ۔۔۔ مگر اِس بار جنگ حکومت کے خلاف تو نہیں محض ایک گروہ کے خلاف کرنی ہے جو عراق کے محض چند علاقوں پر قابض ہے تو پھر کیونکر امریکا اِس قدر سستی کا مظاہرہ کررہا ہے جس کی وجہ سے ہزاروں لوگوں کی جانوں کو خطرات لاحق ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ بیماری کا علاج جتنا جلدی کرلیا جائے اُتنی ہی جلدی ختم ہوجاتی ہے ۔۔۔۔ اگر اِس میں تاخیر کی گئی تو پھر علاج میں تاخیر بھی ہوتی ہے اور اخراجات میں بھی اضافہ ہوتا ہے ۔ میں نہیں جانتا ہے کہ داعش اِس قدر مضبوط ہوگئی ہے کہ وہ دنیاکے تمام مملک کے سامنے ڈٹی ہوئی ہے اور اُس کو روکنے والا کوئی نہیں یا پھر دنیا کے سارے مملک اِتنے کمزور ہوچکے ہیں جو متحد ہوکر بھی ایک گروہ کو ختم کرنے سے قاصر ہیں۔

نوٹ: روزنامہ ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 500 سے 800 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر ، فیس بک اور ٹویٹر آئی ڈیز اوراپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ[email protected] پر ای میل کریں۔ بلاگ کے ساتھ تصاویر اورویڈیو لنکس بھی بھیجے جا سکتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں