الیکشن کمیشن کا دھاندلی الزامات پر حقائق نامہ تیار کرنے کا فیصلہ

حقائق نامہ انتخابی اصلاحات کمیٹی کو بھجوایا جائیگا، مقناطیسی سیاہی کے حوالے سے نادرا کی رپورٹ طلب کرلی، اشتیاق خان


Wajid Hameed September 25, 2014
پولنگ اسٹیشن پر قبضہ کرنے پر جرمانہ 50ہزار سے بڑھاکر 5 لاکھ روپے کیا جائے، قوانین کی خلاف ورزی پر جرمانے بڑھانے کی سفارش۔ فوٹو: فائل

الیکشن کمیشن نے انتخابی دھاندلیوں کے الزامات کا جواب دینے کیلیے حقائق نامہ تیار کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

سیکرٹری الیکشن کمیشن اشتیاق احمد نے کہا ہے کہ حقائق نامہ انتخابی اصلاحات کمیٹی کو بھجوایا جائے گا، مقناطیسی سیاہی کی فراہمی اور استعمال سے متعلق معلومات اکٹھی کی جارہی ہیں۔ ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن کے جمعہ کو ہونے والے اجلاس میں مقناطیسی سیاہی کے ایشو کو فوقیت حاصل ہو گی اوراس پرالیکشن کمیشن کی جانب سے پی سی ایس آئی آرکی رپورٹ کی روشنی میں ووٹوں کی تصدیق کے حوالے سے نادرا حکام کی جانب سے سامنے آنیوالے بیانات کے بعد حتمی رائے کا بھی امکان ہے۔

علاوہ ازیں الیکشن کمیشن نے انتخابات میں قوانین کی خلاف ورزی پر جرمانوں کی حد بڑھا کر50 ہزار سے 5 لاکھ تک کرنے کی سفارشات انتخابی اصلاحاتی کمیٹی کے سپرد کر دیں۔ الیکشن کمیشن کے مطابق جرمانے کی حد معمولی ہونے کے باعث انتخابی قوانین کی خلاف ورزی جان بوجھ کرکی جاتی ہے، عوامی نمائندگی ایکٹ کے مطابق دوسرے شخص کی جگہ ووٹ کاسٹ کرنے کی سزا3 سال اورجرمانہ 5ہزار تھاجس کو بڑھا کر ایک لاکھ کرنے جبکہ پولنگ اسٹیشن پر قبضہ کرنے والے شخص یا اشخاص کیلیے 5 لاکھ تک جرمانہ کرنے کی سفارش کی ہے ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں