عدالتی ڈیڈ لائن کو 5 ماہ گزر گئے چیف الیکشن کمشنر تعینات نہ ہوسکا

آئینی ادارے میں کئی امور التوا کا شکار، بلدیاتی انتخابات کا انعقاد سوالیہ نشان بن گیا


Wajid Hameed September 29, 2014
آئینی ادارے میں کئی امور التوا کا شکار، بلدیاتی انتخابات کا انعقاد سوالیہ نشان بن گیا۔ فوٹو: فائل

لاہور: چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کیلیے سپریم کورٹ کی جانب سے دی گئی ڈیڈ لائن رواں برس مارچ میں ختم ہو گئی تھی 5 ماہ سے سپریم کورٹ کے حکومت کو مستقل چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کے احکام پر عملدرآمد نہ ہو سکا۔

مستقل چیف الیکشن کمشنر نہ ہونے کے باعث شدید تنقید کے ماحول میں الیکشن کمیشن کی کارکردگی پر روز بروز سوالات کیے جا رہے ہیں۔سپریم کورٹ نے رواں برس مارچ میں حکم دیا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر کی تقرر ی کی جائے اور اس کے لیے مارچ کی ڈیڈ لائن دی گئی تھیجس پراسپیکر قومی اسمبلی نے بارہ رکنی پارلیمانی کمیٹی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا تھا مذکورہ کمیٹی کے پاس وزیر اعظم اور اپوزیش لیڈر کے درمیان مشاورت کے نام نہیں بھیجے گئے جس پر کمیٹی اپنا فیصلہ کرتی وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر کے درمیان مستقل چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے لیے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری تھا کہ اچانک دھرنوں اور لانگ مارچ کے اعلانات کے بعد رابطوں کام سلسلہ بھی منقطع ہوگیا۔

الیکشن کمیشن ذرائع کے مطابق سابق چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کی رٹائرمنٹ کے بعد ان کو چیف الیکشن کمشنر تعینات کرنے پر معاملات اتفاق رائے کی جانب جانے کی اطلاعات تھیں کہ تحریک انصاف کی جانب سے الیکشن کمیشن پر تنقید اور الزامات کے باعث سابق چیف جسٹس کے معاملے پر بھی خاموشی اختیار کر لی گئی ہے۔مستقل چیف الیکشن کمشنر کی عدم تعیناتی کے باعث آئینی ادارے میں بہت سارے امور التوا کا شکار چلے آ رہے ہیں بالخصوص تین صوبوں میں بلدیاتی انتخابات کا انعقادسوالیہ نشان بن کر رہ گیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔