وزیراعظم سمیت 11 شخصیات کے خلاف مقدمات کی تفتیش مشترکہ ٹیم کے سپرد

ایس پی محمدالیاس کی سربراہی میںٹیم عوامی تحریک کے مقدمے اور پی ٹی آئی کی درخواست پردرج مقدمے کی بھی تفتیش کرے گی.


Iftikhar Chohadary September 30, 2014
3شرکا کی ہلاکت کاپولیس کیس بھی یکجا،ٹھوس شہادت نہ ہونے پرعوامی تحریک کے مقدمے کے اخراج کی رپورٹ تیارہوگی، ذرائع ، فوٹو: فائل

وزیراعظم نواز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف سمیت11شخصیات کے خلاف تحریک انصاف کی درخواست پر تھانہ سیکریٹریٹ میں قتل، اقدام قتل اور دہشت گردی کی دفعات کے تحت درج مقدمے کی تفتیش بھی اس جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کے سپرد کردی گئی جو عوامی تحریک کی درخواست پر قائم مقدمے کی تفتیش کررہی ہے۔

ہفتے کو تھانہ سیکریٹریٹ پولیس نے ایڈیشنل سیشن جج اسلام آبادکے حکم پر وزیراعظم نوازشریف، وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف، وزیرداخلہ چوہدری نثار، وزیر دفاع خواجہ آصف اور وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق سمیت11 شخصیات کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔ تحریک انصاف نے31 اگست کی رات پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر تصادم میں اپنے4 کارکنوں کی ہلاکت اور متعدد کے زخمی ہونے پرمقدمے کے اندراج کی درخواست دی تھی۔ اس سے پہلے عوامی تحریک کی درخواست پربھی وزیراعظم سمیت11 شخصیات کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا جس کی تفتیش ایس پی صدر کیپٹن رٹائرڈ محمد الیاس کی سربراہی میں جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کررہی ہے۔

اب یہ ٹیم تحریک انصاف کی درخواست پر درجہ مقدمے کی بھی تفتیش کرے گی۔ تفتیشی ٹیم کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک وقوعے کے 2 مقدمات درج نہیں ہوسکتے مگر دونوں مقدمات عدالتی احکام کی تعمیل میں درج کیے گئے ہیں، دونوں مقدمات میں 95 فیصد وقوعہ ایک ہے۔ اسی طرح پولیس نے الگ سے31 اگست کو دھرنوں کے 3 شرکا کے جاں بحق ہونے کا مقدمہ تھانہ سیکریٹریٹ میں طاہر القادری، عمران خان اور دیگر رہنماؤں وکارکنوں کے خلاف درج کیا ہے لہٰذا تینوں مقدمات کو یکجا کرکے تفتیش عمل میں لائی جارہی ہے۔ عوامی تحریک نے مقدمے میں جاں بحق افراد کو اپنے کارکن قرار دیا ہے جبکہ تحریک انصاف کا بھی یہی موقف ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں