الیکشن کمیشن کو غیرسنجیدہ جماعتوں کے خلاف کارروائی کا اختیار نہیں

الیکشن کمیشن میں رجسٹر سیاسی جماعتوں کی تعداد282 ہے جن میں سے63 سیاسی جماعتوں نے اثاثوں کی تفصیلات جمع کرائی ہیں۔


Wajid Hameed November 02, 2014
اگرکوئی جماعت ملکی مفادکے خلاف سرگرم عمل ہو تو اس کے خلاف کارروائی کے لئے عدالت سے رجوع کیاجاتا ہے۔ فوٹو: فائل

الیکشن کمیشن کے پاس219 غیرسنجیدہ سیاسی جماعتوں کے مستقبل کے بارے میں قانونی کارروائی کا کوئی اختیار نہیں ہے۔یہ جماعتیں اثاثوں کی تفصیلات جمع نہ کرانے کے باوجودالیکشن کمیشن کی رجسٹرڈ جماعتوں کی فہرست میں موجود ہیں لیکن کمیشن کوان کے خلاف کارروائی کا کوئی اختیار نہیں ہے۔

الیکشن کمیشن ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن کے پاس رجسٹرڈ سیاسی جماعتوں کی تعداد282 ہے جن میں سے63 سیاسی جماعتوں نے اثاثوں کی تفصیلات جمع کرا دی ہیں۔ ملک کی بڑی جماعت تحریک انصاف نے گزشتہ جمعرات کو اثاثوں کی تفصیلات جمع کرائیں۔ ڈیڈ لائن گزرنے کے بعد تفصیلات جمع کرانے پرالیکشن کمیشن کو کارروائی اور جرمانے کا اختیار نہیں۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے بھارتی الیکشن کمیشن کی طرح انتخابات میں عوام کی طرف سے پذیرائی نہ ملنے والی جماعتوں کے خلاف کارروائی کرنے کے قانونی اختیار کے لئے پولیٹکل پارٹیز ایکٹ میں ترمیم کے لئے گزشتہ پارلیمنٹ سے رجوع کیا تھا لیکن کوئی پیشرفت نہ ہو سکی۔ اب الیکشن کمیشن اسٹریٹجک پلان 2014-18 میں کمیشن نے پارلیمنٹ سے درخواست کی ہے کہ الیکشن کمیشن کے پاس سیاسی جماعتوں کی غیر سنجیدگی کا نوٹس لینے اورکارروائی کا اختیار دیاجائے۔ بھارت میں سیاسی میدان میں پانچ برس تک ریاست میں مسلسل کام کرنے اور ریاست کی کم ازکم 4 نشستیں جتنے والی جماعت کو ریاست کی جماعت کا اسٹیٹس دیا جاتا ہے اور جو جماعت لوک سبھا کی4 نشستیں جیتے اس کو قومی سطح کا درجہ دیاجاتا ہے اور اگرکوئی جماعت مسلسل 2 انتخابات میں اپنی پوزیشن برقرار نہ رکھ سکے تو الیکشن کمیشن قومی جماعت کوواپس ریاست کی جماعت میں تبدیل کرسکتا ہے۔جو جماعت ریاست کی پوزیشن بھی برقرارنہ رکھ سکے اس کو ریاستی جماعت کے اسٹیٹس سے بھی فارغ کردیا جاتا ہے لیکن پاکستان میں صرف اگرکوئی جماعت ملکی مفادکے خلاف سرگرم عمل ہو تو اس کے خلاف کارروائی کے لیے عدالت سے رجوع کیاجاتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔