بات کچھ اِدھر اُدھر کی ریویو ’’نامعلوم افراد ‘‘

جن لوگوں کو لگتا ہے کہ پاکستان میں اچھی اور معیاری فلموں کا دور نہیں رہا تو انہیں’’نامعلوم افراد‘‘ ضرور دیکھنی چاہئے۔


شہباز علی خان November 06, 2014
جن لوگوں کو لگتا ہے کہ پاکستان میں اچھی اور معیاری فلموں کا دور نہیں رہا تو انہیں’’نامعلوم افراد‘‘ ضرور دیکھنی چاہئے۔

فلم نامعلوم افراد کراچی کے مخصوص حالات و واقعات کے ارد گرد گھومتی ہے، جہاں پہلے کبھی امن تھا پھر امن کی جگہ دہشتگردی کے واقعات نے لی اور مختلف گروہوں میں لوگ بٹتے گئے۔ پھر آہستہ آہستہ ان ہی لوگوں نے ایک دوسرے پر مسلح حملے بھی شروع ہو گئے۔یہ مخصوص لوگ کارروائیاں کرکے فرار ہوجاتے جن کے لئے حرف عام میں ''نامعلوم افراد'' کی اصطلاح استعمال ہونے لگی ۔نبیل قریشی اور فضا علی میرزاکی تحریر و ہدایات میں بنی یہ فلم تین عقلمند بیوقوف فرحان ( فہد مصطفی) ، شکیل بھائی(جاوید شیخ)، مون(محسن عباس حیدر) کے گرد گھومتی ہے جنہیں ان کے معاشی بحران ایک دوسرے کے ساتھ جوڑ دیتے ہیں اور ا ن کے حل کرنے کے لئے یہ نا معلوم افراد کی آڑ لیتے ہیں۔




فلم کے تین مرکزی کرداروں کے علاوہ دیگر اداکاروں میں شکیل بھائی کی بہن نینا (عروہ حسین)، منشیات کا کاروبار کرنے والا گوگی (سلمان شاہد) ، سیموئل( نیئر اعجاز )، بیگم شکیل بھائی شمع( امبر واجد) اور مہوش حیات(آئٹم سانگ گرل) شامل ہیں۔ موسیقی شانی، کامی اور وکی حیدر کی ہے جب کے سنگرز میں محسن عباس حیدر، سارا رضا خان، سجاد علی، صائمہ اقبال، شانی اور رجب علی شامل ہیں۔ فلم میں کل نو گانے شامل ہیں جن میں سے ''دربدر''، ''سپنوں کی مالا '' ، '' بلی'' اور ''پُھر پُھر'' نے عوام میں بے حد مقبولیت حاصل کی ہے۔




اب آتے ہیں فلم کی کہانی کی طرف جہاں مون دوبئی جانے کے خواب سجائے کراچی آتا ہے ۔یہاں اسکی ملاقات گوگی سے ہوتی ہے جو کھلونا گڑیوں کی آڑ میں منشیات کا کام کرتا ہے ، وہ مون کو رقم مہیا کرتا ہے اور ساتھ ہی منشیات دوبئی بھجوانا چاہتا ہے، مون کواس بات کا پتہ چل جاتا ہے اور وہ بھاگ جاتا ہے۔ دوسری جانب شکیل بھائی ایک سرکاری ملازم ہے جو اپنی بیوی شمع اور بہن نیناں کے ساتھ رہتے ہیں ،اپنی بہن کا جہیز ان کے لئے سب سے بڑا مسئلہ ہے۔ انہوں کے گھر کے ایک کمرے میں فرحان بطور کرائے دار رہتا ہے جو کہ ایک ناکام انشورنس ایجنٹ ہے، اسی دوران مون بھی وہیں کرائے پر رہائش اختیار کرلیتا ہے ۔ امیر ہونے اور اپنی ضروریات پوری کرنے کے لئے یہ تینوں مل کرشہر کے حالات خراب کرنے کا ایک پلان بنانے ہیں۔ اب اس پلان پر کیسے عملدرآمد ہوتا ہیں اور یہ لوگ کون کون سے حربے استعمال کرتے ہیں یہ تو ناظرین کو فلم دیکھنے کے بعد ہی پتا چلے گا ۔



فوٹو؛ نامعلوم افراد فیس بک پیج

مگر ایک منٹ آج کل کی فلموں میں لوسٹوری اور ایک آئٹم سونگ نہ ہو ایسا تو ہو ہی نہیں سکتا۔نامعلوم افراد میں نیناں اور فرحان نے مل کر محبت کا جادو جگایا ہے اور ساتھ ہی مہوش حیات کے آئٹم سانگ نے تو فلم میں چار چاند لگادیئے ۔ایک فلمی سنیاسی پنڈت کا کہنا تھا کہ یہ فلم دھرنوں کی کامیابی کے بعد ریلیز ہوتی تو نئے پاکستان میں اور بھی زیادہ مقبول ہوتی۔ ہائے رے لوگوں کی خواہشیں ۔ ایک تیز نظر صاحب کا کہنا ہے کہ ہر فنکار چہرہ سنیما اسکرین کے لئے نہیں ہوتا ہے،اس فلم کو آپ ایک تجرباتی کام کہہ لیں مگر ایک مکمل فلم نہیں ، یہی کاسٹ کی اگر اگلی فلم آتی ہے تو اس کا مطلب ہوگا کہ لوگوں نے انہیں فلمی ستاروں کی فہرست میں شامل کر دیا ہے اور یہ فی الحال مشکل ہے ،تاہم ٹیلی فلمز ، ڈراموں اور اشتہارات کے دروازے ان کے لئے کھلے ہیں۔

میری نظر میں تو جاوید شیخ ، نیر اعجاز اور سلمان شاہد نے فلم میں اپنے موجودگی کا خوبصورتی سے احساس دلایا ہے یہ الگ بات ہے کہ سلمان شاہد نے اپنی فلم ''عشقیہ'' میں جو کردار نصیر الدین شاہ اور ارشد واثی کے مدمقابل ادا کیا تھا اس سے ملتا جلتا کردار نامعلومافراد میں بھی ادا کیا ہے۔



فوٹو؛ نامعلوم افراد فیس بک پیج

لہذا جن لوگوں کو لگتا ہے کہ پاکستان میں اب اچھی اور معیاری فلموں کا دور نہیں رہا تو انہیں''نامعلوم افراد'' ضرور دیکھنی چاہئے مجھے یقین ہے آپ اپنی رائے بدلنے پر مجبور ہوجائیں گے۔



فوٹو؛ نامعلوم افراد فیس بک پیج

نوٹ: روزنامہ ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
اگر آپ بھی ہمارے لیے ریویو لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 500 سے 800 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر ، فیس بک اور ٹویٹر آئی ڈیز اوراپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ [email protected] پر ای میل کریں۔ بلاگ کے ساتھ تصاویر اورویڈیو لنکس بھی بھیجے جا سکتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں