جامعہ اردو میں 25 کروڑ روپے کی بے قاعدگیوں کا انکشاف

بغیر منظوری بھرتیاں کی گئیں، ہاؤس رینٹ کی سیلنگ کی ادائیگی میں بے قاعدگی ہوئی


Abid Hussain November 07, 2014
اسلام آباد کیمپس کے ملازمین کو دیا 20 فیصد الاؤنس واپس لیا جائے، آڈیٹر جنرل کی رپورٹ۔ فوٹو: فائل

لاہور: وفاقی اردو یونیورسٹی برائے آرٹس، سائنس وٹیکنالوجی کے کراچی اوراسلام آباد کیمپس میں وائس چانسلر نے من مانے فیصلے کرتے ہوئے 24 کروڑ 99 لاکھ 53ہزار روپے کی بے ضابطگیوں کے علاوہ فنانس ڈویژن سے منظوری اورتشہیر کے بغیرکئی افسران کو بھاری تنخواہ پر بھرتی کرلیا۔

آڈیٹرجنرل کی رپورٹ میں ان بے ضابطگیوں پر گہری تشویش کااظہار کرتے ہوئے حکومت سے مناسب ایکشن لینے کامطالبہ کیاگیا ہے۔ وفاقی اردویونیورسٹی کراچی میں انتظامیہ نے شام کی شفٹ کی مد میں 92 لاکھ 35ہزار جاری کیے۔ آڈیٹرجنرل کی رپورٹ کے مطابق اس الاؤنس کو فنانس ڈویژن کی منظوری کے بغیرجاری کیاگیا جوبے ضابطگی کے زمرے میں آتا ہے۔ یونیورسٹی کے کراچی اوراسلام آبادکے ملازمین کو ہاؤس رینٹ کی سیلنگ کی مدمیں 23کروڑ 14 لاکھ 92 ہزار تنخواہ کے ساتھ اداکیے گئے۔

رقم مالک کودینے کے بجائے ملازم کودے دی گئی۔ رہائشی جگہ کا تعین قوانین کے تحت نہیں کیا گیا۔ کرائے کی سیلنگ اداکرتے وقت شہروں کے فرق کے حوالے سے خیال نہیں رکھا گیا۔ کرائے نامے مالک اور یونیورسٹی کے بجائے مالک اورملازم کے مابین کیے گئے۔ آڈٹ رپورٹ کے مطابق تنخواہ کے ساتھ سیلنگ کو بند کیاجائے اور گھروں کو کرائے پرلیتے ہوئے حکومت کی طرف سے طے کردہ قواعد کا خیال رکھا جائے۔

اردو یونیورسٹی اسلام آبادکیمپس نے ملازمین کو 20فیصد الاؤنس کی مدمیں جورقم دی اسے واپس لیاجائے۔ یہ سپیشل الائونس وزارتوں اور ڈویژنز کے لیے تھا۔ اسلام آبادکیمپس انتظامیہ نے فنانس ڈویژن کے واضح احکام کے باوجود فرنیچر، فکسچر، مشینری، آلات خریدے۔ اسلام آباد کیمپس میں ڈاکٹرعبدالرزاق میمن کو بطور پروفیسر فنانس ڈویژن سے منظوری حاصل کیے بغیر 3لاکھ ماہانہ تنخواہ پر رکھا گیا اور گریڈ19 میں اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر نعیم اللہ کواشتہار دیے بغیرملازمت پررکھا گیا۔ اسلام آبادکیمپس میں حبیب بینک کواپنے احاطے میں کم کرائے پر جگہ دینے پرادارے کو21 لاکھ 82ہزار کا نقصان پہنچایا گیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔