چیف الیکشن کمشنرتقرری تصدق جیلانی پراتفاق ہوگیا تو بلدیاتی الیکشن کا انعقاد جلد ممکن

انتخابی اصلاحات کمیٹی میں الیکشن کمیشن کی سفارشات کی تیاری میں جسٹس(ر)تصدق جیلانی کی آرا اہمیت کی حامل ہیں۔


Wajid Hameed November 09, 2014
جسٹس (ر) تصدق حسین جیلانی ساڑھے 4ماہ تک بطور قائم مقام چیف الیکشن کمشنر فرائض سرانجام دیتے رہے ہیں فوٹو:فائل

KARACHI: سابق چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کو چیف الیکشن کمشنر بنانے پر اتفاق کی صورت میں ان کے بطور قائم مقام چیف الیکشن کمشنرتجربے سے فائدہ اٹھا کرالیکشن کمیشن مزید فعال اوربلدیاتی انتخابات جلد کراسکتا ہے۔

پارلیمانی جماعتوں کااتفاق ہے کہ کسی نئے جج کے بجائے چیف جسٹس(ر)تصدق جیلانی الیکشن کمیشن کوزیادہ بہتراورفعال انداز میں چلا سکتے ہیں۔فخر الدین جی براہیم کے استعفیٰ کے بعد جسٹس (ر) تصدق حسین جیلانی ساڑھے 4ماہ تک بطور قائم مقام چیف الیکشن کمشنر فرائض سرانجام دیتے رہے ہیں۔ اس وقت پارلیمنٹ کی انتخابی اصلاحات کمیٹی کے سامنے الیکشن کمیشن کی جانب سے پیش کردہ 100کے قریب سفارشات کی تیاری میں بطور قائم مقام چیف الیکشن کمشنر ان کی آرا اہمیت کی حامل ہیں۔

انھوں نے الیکشن کمیشن کوفعال، متحرک اورخود مختار ادارہ بنانے،انتخابات کے دوران الیکشن کمیشن کومکمل طور پرتمام اختیارات کے حصول میں کسی قسم کی قانونی رکاوٹ کوختم کرنے کے حوالے سے اپنی آئینی و قانونی مہارت کے پیش نظر سفارشات دی تھیں، ان سفارشات کی روشنی میں قانون سازی کے ذریعے الیکشن کمیشن کو اختیارات مل گئے تو ملک میں الیکشن کمیشن کی بے بسی کی شکایات میں کمی ممکن ہے۔ جسٹس جیلانی نے الیکشن کمیشن کے قوانین میں سقم کا جائزہ لینے کے بعد ان کی ازسرنوتدوین کے لیے کمیشن میں اپنی آرا دی تھیں اورقانون سازی کی سفارش کی تھی۔

الیکشن کمیشن ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن کے سبکدوش سیکریٹری اشتیاق احمدخان اورشعبہ لیگل نے ان سفارشات کو ہی پارلیمنٹ کی کمیٹی کے سامنے رکھاہے۔جسٹس جیلانی کے دورمیں صوبوں میں بلدیاتی انتخابات کے انعقادکاشیڈول بھی جاری ہوچکا تھا لیکن سندھ اور پنجاب کی جانب سے معاملہ سپریم کورٹ میں لے جانے کے باعث انتخابات موخرہوگئے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں