الیکٹرونک ووٹنگ کے لئے 10ارب روپے اور 3 سال درکار

الیکٹرانک ووٹنگ مشین کااستعمال انتخابات 2018 میں ہونے سے ہی ممکن ہوگا، ذرائع الیکشن کمیشن


Wajid Hameed December 14, 2014
قبل از وقت انتخابات کرانا پڑے تواس صورت میں موجودہ طریقہ کار کے علاوہ کوئی اور طریقہ نہیں ہے۔ فوٹو: فائل

ملک میں عام انتخابات سے پہلے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال کو ممکن بنانے کیلئے الیکشن کمیشن کو کم از کم 10 ارب روپے کی گرانٹ درکار ہوگی جب کہ آئندہ عام انتخابات پر کل اخراجات 20 ارب سے زائد ہوں گے جو ملکی تاریخ کے مہنگے ترین الیکشن ہوں گے۔

الیکشن کمیشن کے ذرائع کے مطابق مئی 2013 کے عام انتخابات پر 6 ارب روپے اخراجات آئے تھے جو2008کے عام انتخابات سے ایک ارب زائد تھے۔ الیکٹرانک ووٹنگ مشین کی خریداری کیلئے نئے چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) سردار رضا خان کوآئندہ اجلاس میں بریفنگ دی جائے گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین کااستعمال انتخابات 2018 میں ہونے سے ہی ممکن ہوگا اور اگر قبل از وقت انتخابات کرانا پڑے تواس صورت میں موجودہ طریقہ کار کے علاوہ کوئی اور طریقہ نہیں ہے۔ الیکٹرانک ووٹنگ مشین کی خریداری اور پورے ملک میں اسکے استعمال کو ممکن بنانے کیلئے کم ازکم 3 سال کا عرصہ درکار ہوگا۔ 10 ارب روپے ووٹنگ مشینیوں کی خریداری اور بعدازاںسیکیورٹی انتظامات اورٹیکنیکل عملے کے اخراجات اس کے علاوہ ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔