جب میری تشنگی کسی طور کم نہ ہوئی اورپیاس بڑھتی چلی گئی تب پروین نے میرے حال پر ترس کھا کر مجھے پاس بٹھایا اور بڑے پیار سے بولی کہ’’وجود کو جب محبت کا وجدان ملے تو شاعری ہی جنم لیا کرتی ہے اور جب تک دل کے سب زخم لو نہ دیں حروف میں روشنی نہیں آتی‘‘۔ فوٹو: فائل