حیرت کدہ مضافاتی مکان میں لاشیں
اب ہمیں بھی یقین ہو رہا تھا کہ ہم نے اس گھر میں جنھیں دیکھا ہے وہ قتل ہونے والوں کی روحیں تھیں
جانکی دیوی جنوبی بھارت کے شہر ونارسی کے مصافاتی علاقہ میں رہتی ہیں.
وہ اپنے ساتھ پیش آنے والے بعض پراسرار واقعات کی تفصیل بتاتے ہوئے کہتی ہیں کہ اب سے تین عشرے قبل ان کے علاقے میں قتل کی پے در پے وارداتیں ہونے لگیں لیکن قاتلوں کا کوئی کھوج نہ لگایا جا سکا۔ کچھ عرصہ قبل نزدیکی کھیتوں میں تین افراد مرے ہوئے پائے گئے۔ غالبا ان کو بھی قتل کیا گیا تھا۔ قصبہ کے ارد گرد رہنے والوں کو ان کے قاتلوں کا بھی پتہ نہیں چل سکا۔ اس علاقے کے رہنے والے لوگ گھر سے باہر بہت کم نکلتے ہیں۔
تھوڑے فاصلے پر ایک اور گھر تھا جس میں دو بھائی رہتے تھے۔ ان میں ایک شادی شدہ تھا۔ اس کی بیوی کی لاش بھی گھر سے برآمد ہوئی تھی۔ تینوں کی گردنیں ٹوٹی ہوئی تھیں۔ اس واقعہ کے جلد ہی بعد مرنے والے بھائیوں کے باپ نے مکان فروخت کر دیا تھا۔ ابھی تک پولیس قاتلوں کو پکڑنے میں ناکام رہی تھی۔
جس شخص نے مکان خریدا تھا اس نے گھر کی حفاظت کے چند کتے بھی رکھ لیے تھے۔ قصبے کے لوگ جب اس مکان کے پاس سے گزرتے تو کتے زور زور سے بھونکنے لگتے۔ اور لوگ ڈر کر دور چلے جاتے۔ ان میں سے دو کتے خاصے خطرناک لگتے تھے جن کی آواز بالخصوص بہت بلند تھی جو خاصی دور دور تک سنی جاتی تھی اور نزدیکی گھروں میں سوئے ہوئے لوگ ہڑبڑا کر جاگ اٹھتے تھے۔ ایک ہفتہ بعد ہی ان دونوں خطرناک دکھائی دینے والے کتوں کی لاشیں گھر کے باہر سے لوگوں کو ملیں۔ اس واقعہ کے بعد مالک مکان کم ہی ادھر کا چکر لگاتا تھا۔
کچھ دنوں بعد علاقہ کے اکثر لوگوں نے اس گھر سے عجیب و غریب آوازیں آتی سنیں وہ آوازیں کافی خوفناک ہوتی تھیں ایسے لگتا تھا کہ کوئی کیسی کا گلا کاٹ رہا ہو۔ رات کے وقت اس مکان مکمل اندھیرا ہوتا مگر کبھی اچانک روشنی نظر آنے لگتی جس میں انسانی ہیولے گھومتے نظر آتے تھے ۔ علاقہ کے مکینوں کے مطابق مکان پر بد ورحیں آ گئیں تھیں۔ لوگوں کا ماننا تھا کیوں کہ گھر میں رہنے والے اکثر پرسرار قسم کی حرکات کرتے تھے کچھ لوگوں کا کہنا تھا کہ یہ لوگ جادو وغیرہ کرتے تھے کئی افراد نے انھیں رات کے وقت قصبہ کے باہر ویرانے میں عمل کرتے دیکھا۔
وہ مانتے تھے مکان میں رہنے والے طبعی موت نہیں مرے تھے اس لیے ان کی روحیں بھوت بن کر اسی مکان میں بھٹک رہی ہیں۔ ان واقعات کے بعد لوگوں نے ادھر سے گزرنا کم کر دیا تھا۔ بعض لوگ بتاتے ہیں اس گھر کی وجہ سے آج تک کسی کا کوئی نقصان نہیں ہوا تھا ا س وجہ سے لوگوں کا خوف کافی حد تک کم ہو گیا تھا۔ گھر میں لوگوں کے ہیولے بھی کبھی کبھار نظر آتے تھے۔ آہستہ آہستہ ہیولوں کا نظر آنا صرف چاندنی راتوں تک محدود ہو گیا۔
ایک سال قبل میری فیملی اس قصبہ میں رہنے کے لیے آ ئی تو لوگوں نے ہمیں اس گھر کے بارے میں بتایا پر ہم ان باتوں پر یقین نہیں کرتے تھے۔ اکثر ہمارے بچے اس مکان کی طرف چلے جاتے تھے۔
ایک روز ہم اپنے گھر کی بالائی منزل کے کمرے میں بیٹھے تھے۔ کمرے میں لگی کھڑکی کا رخ اسی گھر کی جانب تھا۔ کھڑکی کھلی ہوئی تھی کہ اچانک ہم نے دیکھا کہ اس گھر میں تین لوگ کھڑے ہیں اور وہ ہمیں ہی گھور رہے تھے۔ ہم نے جلدی سے کھڑکی بند کر دی۔ ہم بہت حیران ہوئے کہ اب اس گھر میں تو کوئی نہیں رہتا تو پھر یہ کون لوگ تھے جو ہمیں گھور رہے تھے۔ ہم نے سمجھا شاید گھر خالی دیکھ کر یہاں جرائم پیشہ افراد نے ڈیرہ ڈال لیا ہو۔ ہم نے مناسب خیال کیا کہ پولیس کو اطلاع دی جائے۔
پولیس ہمارے ساتھ ہی آ گئی اور اس مکان کا دروازہ کھٹکھٹانے لگی۔ جب کسی نے دروازہ نہ کھولا تو پولیس والوں نے مکان کے مالک سے رابطہ کیا اور اسے وہاں آنے کا کہا تھوڑی دیر بعد مالک مکان گھر کی چابیوں سمیت آ گیا۔ اسے بھی ہم نے تمام حالات سے آگاہ کیا تو اس نے جواب دیا میں کافی عرصہ سے اس مکان میں نہیں آیا ہوں اور گھر کی چابیاں بھی میرے پاس ہیں۔ اس نے گھر کا دروازہ کھولا تو پولیس کے ساتھ ہم بھی اندر داخل ہو گئے۔
مکان کی تلاشی لینے کے باوجود ہمیں کچھ نہیں ملا نہ وہاں پر کوئی لوگ تھے نہ ہی کتے۔ ہم نے مالک مکان سے کتوں کے بارے میں پوچھا تو اس نے بتایا کہ یہ کس طرح ممکن ہے آپ لوگوں نے کتوں کو دیکھا ہو وہ تو میرے مکان خریدنے کے ایک ہفتہ بعد ہی پرسرار طور پر مر گئے تھے۔ ہم نے اصرار کیا کہ ہم نے یہاں تین افرد اور دو کتوں کو دیکھا ہے۔ پولیس والوں نے ہم سے کہا اگر یہاں کچھ ہوتا تو سب کو نظر آ جاتا ۔ کچھ دیر بعد مکان کا مالک اور پولیس والے چلے گئے اور ہم بھی گھر واپس آ گئے ۔
اب ہمیں بھی یقین ہو رہا تھا کہ ہم نے اس گھر میں جنھیں دیکھا ہے وہ قتل ہونے والوں کی روحیں تھیں اور اسی طرح کتے بھی۔ اس واقعہ کے بعد ہم نے اس گھر کی طرف اپنے بچوں کو جانے سے منع کر دیا تھا۔
مالک مکان نے گھر کو فروخت کرنے کی کافی کوشش کی لیکن وہ ناکام رہا۔ کافی لوگوں کو یہ گھر پسند آیا تھا پر وہ اس مکان سے جڑی باتوں کی وجہ سے ڈر جاتے تھے۔ اب بھی اکثر اوقات اس گھر سے عجیب و غریب آوازیں آنے پر ہم ڈر جاتے ہیں۔ متذکرہ گھر کے بارے میں ہمارے مشاہدے میں جو کچھ آ چکا ہے بعض لوگ اس پر یقین نہیں کرتے بلکہ ان کا خیال ہے کہ اس قسم کی باتیں اسی وجہ سے پھیلائی جاتی ہیں تاکہ اس بڑے گھر کو آسیب زدہ قرار دلوا کر اس پر قبضہ جمایا جا سکے لیکن ہمارے گھر والوں کا موقف مختلف ہے وہ چونکہ جاگتی آنکھوں سے پراسرار افراد کے ہیولے اس جگہ چلتے پھرتے دیکھ چکے ہیں بلکہ آدمیوں کے ہیولوں کے ساتھ انھیں کتوں کے ہیولے بھی نظر آئے جو کہ واقعی حیرت انگیز بات لگتی ہے۔