روشن خان اسکواش کمپلیکس کی حالت انتہائی خراب ہوگئی

پی ایس بی حکام کی لاپراہی سے چاروں کورٹس کھنڈرات کا منظر پیش کرنے لگے


Sports Reporter/Zulfiqar Baig January 19, 2015
تزئین وآرائش کیلیے فنڈ مختص کردیا، فروری میں کام کا آغاز کردیں گے، آغا امجد۔ فوٹو: فائل

KARACHI: پاکستان اسپورٹس بورڈ حکام کی لاپرواہی کی وجہ سے روشن خان سکواش کمپلیکس کی حالت انتہائی خراب ہوگئی، چاروں کورٹس کھنڈرات کا منظر پیش کرنے لگے، کئی برس سے تربیتی کیمپس کا انعقاد بھی نہ ہوسکا۔

ڈائریکٹر پی ایس بی آغا امجد اللہ کا کہنا ہے کہ کمپلیکس کی تزئین و آرائش کیلیے فنڈز مختص کردیے ہیں، مرمت کا آئندہ ماہ آغاز کردیا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق ماضی پی ایس بی میں پاکستانی سابق اسٹار روشن خان سے منسوب سکواش کمپلیکس تعمیر کیا گیا، ابتدائی ایام میں یہاں پر انٹرنیشنل ایونٹ کا انعقاد بھی ہوا لیکن اب اس کی حالت قابل رحم ہوگئی ہے، پی ایس بی حکام نے اس طرف بالکل بھی توجہ نہ دی جس کی وجہ سے کمپلیکس میں کئی سالوں سے ٹریننگ کیمپس کا انعقاد بھی نہ ہوسکا۔

کمپلیکس میں چار کورٹ ہیں جن میں ایک مین اور تین پریکٹس کیلیے مختص ہیں، کمپلیکس میں کھلاڑیوں کی جسمانی فٹنس کوبہتر بنانے کیلیے جدیدترین سہولیات سے آراستہ فٹنس جم بھی بنایا گیا تھا، اب مین چیمپئن شپ کورٹ کا لکڑی کافلورکھیلنے کے قابل نہیں رہا ، تین اسکواش کورٹس میں جو ماضی میں ٹریننگ کیمپس کے لیے مختص تھا اب وہاں پر بھی کئی سالوں سے کیمپس کا انعقاد نہیں ہوسکا ہے، اسکواش کمپلیکس کے ایک حصے میں پی ایس بھی میں کام کرنے والے ملازمین نے رہائش اختیارکر رکھی ہے۔

روشن خان کمپلیکس میں اسکواش کھیلنے والے ممبران کاکہناہے کہ پی ایس بی ممبرشپ کی مدمیں خطیر فیس وصول کرتا ہے لیکن اسکواش کورٹس کھنڈارت کامنظر پیش کرتے ہیں، حکام اپنے دفاتر اور رہائش پر خطیر بجٹ ضائع کردیتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ بورڈ کو اسکواش کورٹس کی حالت بہتر بنانے کے لیے موثراقدامات کرنے چاہئیں۔

پاکستان اسپورٹس بورڈ کے ڈائریکٹر آغا امجداﷲ نے کہاکہ اسکواش کمپلیکس کی تزئین وآرائش کے لیے بجٹ مختص کردیا گیا ہے اور فروری میں کمپلیکس کو اپ گریڈ کردیا جائے گا۔ نمائندہ ''ایکسپریس'' سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ چیمپئن شپ کورٹس کے فلور کے علاوہ فٹنس جم کو بھی اپ گریڈ کیا جائے گا تاکہ کھلاڑی مین کورٹ میں تربیت حاصل کرسکیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں