صدر وزیراعطم ملاقات سوئس حکام کو خط پر غور بلوچستان سے رابطوں کیلئے کمیٹی بنانے کا فیصلہ

گورنر بلوچستان اور کابینہ کے اہم ارکان شامل ہوں گے،بلوچ رہنما ناراضی ختم کردیں، صدر وزیراعظم ملاقات


عامر خان October 04, 2012
کراچی:صدرآصف علی زرداری سے وزیراعظم راجا پرویز اشرف ملاقات کررہے ہیں۔ فوٹو: ایکسپریس

صدرآصف علی زرداری اور وزیراعظم راجا پرویزا شرف کے درمیان ہونے والی ملاقات میںطے کیا گیا ہے کہ بلوچستان کے ناراض رہنماؤں سے دوبارہ رابطہ کیا جائیگا۔

ان رہنماؤںسے رابطے کیلیے ایک رابطہ کار کمیٹی فوراً قائم کی جائیگی جو براہ راست وزیراعظم کی نگرانی میںکام کرے گی، اسں کمیٹی میں گورنر بلوچستان سمیت وفاقی کابینہ کے اہم ارکان شامل ہوںگے۔ یہ کمیٹی ایک ماہ میں اپنی سفارشات مکمل کرکے رپورٹ دے گی۔ بلوچستان میں ترقیاتی عمل کوتیزکیا جائے گا جبکہ وفاقی حکومت بلوچستان کے عوام کے بنیادی مسائل کو حل کرنے کیلیے خصوصی فنڈز فراہم کرے گی۔ تمام قانونی معاملات کو آئینی طریقے سے حل کیا جائے گا۔

حکومت نے پہلے بھی عدلیہ کا احترام کیا اور آئندہ بھی عدلیہ کا احترام کرتی رہے گی، ملک میں جمہوریت کے استحکام کے لیے اتحادی جماعتوں سمیت تمام سیاسی قوتوں سے رابطہ جاری رکھا جائے گا، وفاقی وزیر قانون جمعے کو خط کے حوالے سے پیش ہوںگے، صدرنے آج پی پی کی کور کمیٹی کا ا جلاس طلب کر لیا ہے جس میںسندھ میں قوم پرستوں کے احتجاج اور دیگر ایشوز پر غور ہوگا۔ ذرائع کے مطابق بدھ کو صدارتی کیمپ آفس بلاول ہاؤس میں صدر اور وزیر اعظم کے دوران ون ٹو ون ملاقات ہوئی ملاقات میں ملک کی مجموعی صورتحال سپریم کورٹ میں کل جمعہ کو پیش کیے جانے والے خط کے قانونی پہلوؤں، توانائی کے بحران، بلوچستان کی مجموعی صورتحال، امن و امان سمیت اہم معاملات پر تفصیلی غور کیا گیا۔

ملاقات میں صدر نے وزیر اعظم کو اپنے دورہ امریکا اور لندن کے بارے میں بتایا۔ اس موقع پر صدر نے کہا کہ گستاخانہ فلم پر امت مسلمہ کے جذبات سے پوری دنیا کو اقوام متحدہ میں اپنے خطاب کے دوران آگاہ اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ اس سلسلے میں بین الاقوامی سطح پر قانون سازی کی جائے، صدر نے کہا کہ ملک میں آئندہ انتخابات مقرر وقت پر اور شفاف طور پر منعقد ہوںگے۔ ذرائع کے مطابق ملاقات میں فیصلہ کیا گیا کہ توانائی کے بحران کو حل کرنے کے لیے ایک ہنگامی پلان مرتب کیا جائے گا اور توانائی کے منصوبوں پر سرمایہ کاری کو بڑھانے کے لیے ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو مزید مراعات فراہم کی جائیں گی۔ اس موقع پر صدر نے کہا کہ بلوچستان کے عوام کے احساس محرومی کو دور کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کریں گے۔ صدر نے کہا کہ ناراض بلوچ رہنما اپنی ناراضی ختم کردیں، تمام مسائل بات چیت کے ذریعے حل کیے جائیں گے۔

ذرائع کا مطابق بلاول ہاؤس میں ایک مشاورتی اجلاس ہوا جس میں صدر وزیر اعظم، وفاقی وزیر قانون فاروق ایچ نائک اور سینئر قانوندان وسیم سجاد شریک ہوئے، ملاقات میں سپریم کورٹ میں پیش کرنے کیلیے سوئس حکام کو لکھے جانے والے مجوزہ خط پر غور کیا گیا اور وزیر قانون نے اس حوالے سے بریفنگ دی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی وزیر قانون سپریم کورٹ میں خط کے حوالے سے پیش ہونگے، بعدازاںصدر مملکت اور وزیر اعظم سے بلاول ہاؤس میں گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان اور وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ نے ملاقات کی، ملاقات میں سیا سی صورتحال ،بلدیاتی نظام ،کراچی میں امن وامان سمیت اہم امور پر غور کیا گیا۔

صدر نے کہا کہ سندھ میں بلدیاتی ایکٹ کی منظوری خوش آئند ہے، اس سے عوام کے مسائل حل ہونگے، صدر نے کہا کہ جن دوستوں کو اس پر خدشات ہیں وہ ہم سے بات کریں، ہم ان کے خدشات کو دور کرینگے۔ صدر نے کہا کہ کراچی میں قیام امن کے لیے صوبائی حکومت مزید اقدامات کرے ، ملاقات میں اتحادی جماعتوں کے درمیان آئندہ انتخابی اتحاد پر بھی غور کیا گیا اور طے کیا گیا کہ پیپلز پارٹی آئندہ انتخابات میں اتحاد کے لیے اپنے اتحادیوں سے رابطوں کو بڑھائے گی اور آئندہ ماہ تک مذاکراتی کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں