اہم شخصیات سمیت اراکین پارلیمنٹ کے ٹیلی فون ٹیپ کئے جانے کا انکشاف

کسی پارلیمنٹیرین اور صحافی کا آج تک کبھی فون ٹیپ نہیں کیا گیا، ڈائریکٹر جنرل انٹیلی جنس بیورو


حکومت فون ٹیپ کرا رہی ہے، ارکان، اعلیٰ سطح پر تحقیقات کرکے 10 دن میں رپورٹ پیش کریں، سینیٹ کمیٹی کی ڈی جی کو ہدایت۔ فوٹو: فائل

سینیٹ قواعد و ضوابط اور استحقاق کی قائمہ کمیٹی میں انکشاف کیا گیا ہے کہ انٹیلی جنس بیورو کی جانب سے ملکی اہم شخصیات سمیت اراکین پارلیمنٹ کے ٹیلی فون ٹیپ کیے جاتے ہیں۔

طاہر حسین مشہدی کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قواعد و ضوابط اور استحقاق کے اجلاس کے دوران سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کمیٹی کوآگاہ کیاکہ انٹیلی جنس بیورو کی جانب سے ان سمیت دیگر پارلیمنٹرینز کے ٹیلی فون ٹیپ کیے جاتے ہیں۔ انھوں نے کمیٹی کو ایک لیٹر بطور ثبوت پیش کیا جس میں ان کے فون کو ٹیپ کرنے کی ہدایات جاری کی گئی تھیں۔ رکن کمیٹی اسلام الدین شیخ نے کہا کہ سیاستدانوں کے فون ٹیپ کیے جاتے ہیں، کئی بار میں نے فون پر پیغام دیا ہے کہ ہم نہ ہی انڈین ہیں اور نہ ہی ایجنٹ ، ہمارے فون کیوں ٹیپ کیے جا رہے ہیں۔

اجلاس کے دوران ڈائریکٹر جنرل انٹیلی جنس بیورو آفتاب سلطان نے کمیٹی کو بتایا کہ ان کے فون کو ٹیپ کرنے کے حوالے سے انھیں کوئی معلومات حاصل نہیں ہیں، یہ لیٹر جعلی ہے اس کی انکوائری کی جائے گی، وزیراعظم سمیت سابق وزرائے اعظم نے کبھی کسی کا فون ٹیپ کرنے کے احکام نہیں دیے،البتہ کسی کا فون ٹیپ کرنا ہو تو مجھ سے منظوری حاصل کی جاتی ہے اور مجھے علم ہوتا ہے۔ انھوں نے کہاکہ کسی پارلیمنٹیرین اور صحافی کا آج تک کبھی فون ٹیپ نہیں کیا گیا، آئی بی ٹیلی فون ٹیپ نہیں کر رہی، کسی اورکے بارے میں ہم کچھ نہیں کہہ سکتے، آفتاب سلطان نے بتایا ہے کہ 98 فیصد سے زیادہ دہشت گردی میں ملوث لوگوں کے ٹیلی فون ٹیپ کیے جا رہے ہیں، بعض سفارت خانوں کے ٹیلی فونزکو ٹیپ کرنا پڑتا ہے لیکن یہ بھی بعض ناگزیر حالات میں ہی کرنا پڑتا ہے،

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں