حکومت نے پہلی بار80 دینی مدارس کو بیرون ملک سے فنڈز ملنے کا اعتراف کر لیا

سعودی عرب،یواے ای،ایران،قطر،بحرین کے علاوہ آسٹریلیا،ہانگ کانگ،امریکا اورہالینڈسے مدارس اوراسکولوں کیلیے رقوم ملیں


Zahid Gishkori January 29, 2015
دارالعلوم اکوڑہ خٹک اورکچھ سرکاری یونیورسٹیاں بھی شامل،بعض مدارس نے رقوم کی مقدارنہیں بتائی،دستاویزات میں انکشاف فوٹو: فائل

KHANPUR/ BAHAWALPUR: حکومت نے پہلی بار تسلیم کیا ہے کہ تقریباً 80 دینی مدارس کودرجنوں ممالک سے 30کروڑ روپے ملے ہیں۔

پاکستان پیپلزپارٹی کی سینیٹر صغریٰ امام کے سوال کے جواب میں وزارت داخلہ نے جواب میں بتایا تھاکہ مذہبی یا فرقہ کے مقصدکیلیے بیرونی مالی امدادسے فرقہ واریت اورامن وامان کی صورتحال خراب ہونے کاخدشہ ہوتا ہے اسی لئے اس کی حوصلہ افزائی نہیںکی جاتی ۔ سینیٹرصغریٰ امام نے کہا وہ یہ جاننا چاہتی تھیں کہ یہ پاکستان میں ہی کیوں ہوتا ہے اورحکومت جھوٹ کیوں بولتی ہے ،انہوں نے کہا مدارس کوملنے والی بیرونی امداد سے ارکان پارلیمنٹ کو بھی لاعلم رکھا جاتا ہے،انھوں نے کہا کہ وہ جمعہ کوسینٹ کے اجلاس میں یہ معاملہ دوبارہ اٹھائیںگی۔ سینیٹر طاہرمشہدی نے بھی کہا کہ تقریباً تمام مدارس کوکسی نہ کسی شکل میں امداد ملتی ہے۔

انھوں نے کہا مدارس کوبیرون ملک سے رقوم ملنا خطرناک ہے اوراسی وجہ سے پاکستان میں فرقہ واریت میں اضافہ ہوا ہے۔ وزارت داخلہ نے بتایا ہے کہ ہالینڈکے سفارتخانہ نے ہیلپنگ ہینڈز ویلفیئرایسوسی ایشن بلتستان کومقامی مدارس اوراسکولوں کے طلبہ کیلیے25 لاکھ روپے دیے،امریکہ میں قائم تنظیم کشمیر فیملی ایڈ نے بھی اسی تنظیم کو پچھلے سال سات لاکھ روپے دیے تھے ۔آسٹریلوی ہائی کمیشن نے ملک ویلفیئرایسوسی ایشن بلتستان کوشمالی علاقوں کے مدارس کی مدد کیلیے23 لاکھ روپے دیے۔حکومت نے ملک ویلفیئر ایسوسی ایشن کو2009 میں سعودی عرب سے بھی فنڈز لینے کی اجازت دی تھی ۔

اسی سال وزارت داخلہ نے مولانا عزیز الرحمن کوسیکٹر جی6ون اسلام آباد میں اولیٰ مسجد اورمدرسہ کیلیے سعودی عرب سے رقم لینے کی اجازت بھی دی۔یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ڈاکٹر طاہرالقادری کے ادارہ منہاج القران سیکریٹریٹ کومتحدہ عرب امارات سے ایک لاکھ 89 ہزار روپے جبکہ ادارہ منہاج القرآن کو قطر سے ایک لاکھ32 ہزارروپے ملے۔ عوامی تحریک کے رہنما ڈاکٹر رحیق عباسی نے کہا بیرون ملک سے صرف ان لوگوں سے فنڈلیتے ہیں جوہمارے رکن ہیں، انھوں نے کہا دوسری ملکوںکومدارس کو فنڈز دینے پرپابندی ہونی چاہیے ۔محکمہ داخلہ پنجاب نے دعویٰ کیا کہ صوبے کے کسی مدرسہ کوبیرون ملک سے فنڈنہیںملے تاہم ایکسپریس ٹریبیون کے پاس وفاقی وزارت داخلہ کی دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ مدرسہ جمعیۃ الاسلام سرگودھا کو قطراسلامی بینک اورنیشنل بینک پاکستان کے ذریعے ایک کروڑ33لاکھ بھیجے گئے ۔

انہی بینکوں سے جمعیۃ الاسلام سرگودھا کوبھی دوکروڑ53 لاکھ روپے ملے۔محکمہ داخلہ سندھ کے مطابق گلستان جوہرکراچی کے مدرسہ عائشہ صدیقہ ٹرسٹ کوبھی نامعلوم ذرائع سے35 ہزار روپے ملے،2009 میں بھی اس ٹرسٹ کے ڈائریکٹرکوکویت سے رقوم لینے کی اجازت دی گئی تھی ۔خیبر پختونخواکے محکمہ داخلہ کے مطابق سعودی عرب مدرسہ عفان بن عثمان اہلحدیت،جامعہ اشرفیہ پشاور اورمحلہ منور شاہ میں واقع مدرسہ تعلیم القرآن کوبھی فنڈز دے رہا ہے ۔دیرلوئر میں واقع مدرسہ ابوبکرکوگزشتہ برس کویت سے23 لاکھ روپے ملے تھے۔ مدرسہ الجامعہ العربیہ تعلیم القران لوئر دیرکوقطر سے 23 لاکھ روپے ملے۔ دارالعلوم اکوڑہ خٹک کوبھی سعودی عرب اورمتحدہ عرب امارات سے فنڈنگ مل رہی ہے لیکن محکمہ داخلہ نے رقم نہیں بتائی ۔

یونیورسٹی آف سائنس اینڈٹیکنالوجی بنوں کومسجداور شہیدبینظیربھٹویونیورسٹی اپر دیرکے نئے بلاک کی تعمیرکیلیے سعودی عرب سے امدادلینے کی اجازت دی گئی ۔ مردان کی عبدالولی خان یونیورسٹی میںشعبہ اسلام کی تعمیرکیلیے بھی رقم لینے کی اجازت دی گئی۔بلوچستان کے محکمہ داخلہ کے مطابق سعودی عرب مدرسہ جامعہ دارالحق ایئرپورٹ روڈکوئٹہ سمیت کئی مدارس کورقوم دے رہا ہے ۔جامعہ اہلحدیث بلوچستان کوبحرین سے بھی 16ہزار روپے ملے جبکہ ایران مدرسہ فاطمہ زہریٰ ،مدرسہ امام حسین اورمدرسہ خاتم النبین کوبھی رقوم دے رہاہے ۔جامعہ خیر المدارس کوہانگ کانگ سے بھی ایک لاکھ روپے ملے، بلوچستان کے محکمہ داخلہ کے حکام نے بتایا کہ کوئٹہ کے 30 مدارس کوسعودی عرب سے رقوم ملتی ہیں لیکن ان مدارس نے رقم نہیں بتائی ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں